’’میں جب اسکول پڑھتی تھی تو باتھ روم میں ٹیچر نے مجھے یہ کام کرتے رنگے ہاتھوں پکڑلیا، پھر مجھے سزا کے طور پر۔۔۔‘‘ عالیہ بھٹ نے بچپن کا ایسا واقعہ سنا دیا کہ کسی کو یقین نہ آئے گا
ممبئی: ہندوستانی فلموں کی چلبلی اور ’’پری پیکر چہرے‘‘ والی اداکارہ عالیہ بھٹ اپنی لاجواب فنکارانہ صلاحیتوں کی بدولت کروڑوں دلوں میں گھر کر چکی ہیں،بھارتی ناقدین کا کہنا ہے کہ عالیہ بھٹ جس فلم میں بھی کام کرتی ہیں اس میں خود کو پوری طرح ڈھال لیتی ہیں ،حال ہی میں ایک سکول کے چلڈرن ڈے کے موقع پر ہونے والی تقریب میں عالیہ بھٹ نے اپنے سکول کے دنوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے اپنے بچپن کا ایک ایسا اوقعہ سنایا ہے کہ جسے سن کر آپ بھی ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو جائیں گے۔
بھارتی نجی ٹی وی چینل کے مطابق عالیہ بھٹ نے انتہائی کم سنی اور چھوٹی عمر میں ہی بھارتی فلموں میں قدم رکھ لیا تھا جبکہ فلموں میں ملنے والی پذیرائی کی بدولت عالیہ بھٹ نے اپنی تعلیم کو بھی خیر آباد کہہ دیا تھا ،بالی ووڈ میں ’’سٹوڈنٹ آف دی ائیر‘‘ نامی فلم سے قدم جمانے والی عالیہ بھٹ نے حال ہی میں ایک سکول کی سالانہ تقریب میں بطور مہمان شرکت کی اور وہاں موجود بچوں کو اپنے سکول دور کا ایک دلچسپ واقعہ سنا یا جس سن کر تقریب میں شریک بچے ہنس ہنس کر بے حال ہو گئے ۔
عالیہ بھٹ کا کہنا تھا کہ وہ سکول میں باقی بچوں کی نسبت کم ذہین تھیں اور وہ اکثر سکول میں پڑھائی سے جان چھڑانے کے طریقے ڈھونڈتی تھی ،جبکہ ایک مرتبہ انہوں نے پڑھائی سے جان چھڑانے کے لئے ایسا طریقہ اختیار کیا کہ وہ الٹا مصیبت میں پھنس گئیں اور سزا کے طور پر ٹیچر نے ان سے ایک ہفتے تک ڈیسک صاف کرنے کی سزا سنا دی تھی ۔
عالیہ بھٹ کا کہنا تھا کہ مجھے پڑھائی میں ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا لیکن مجھ سے یہ شرمناک کام ہو گیا جس کی مجھے موقع پر ہی سزا مل گئی ،میں جب سکول جاتی تو پڑھائی سے بچنے کے لئے باتھ روم میں جا کر چھپ جاتی تھی اور اکثر باتھ روم میں ہی سو جاتی تھی لیکن جلدی جاگ بھی جاتی تھی، ایک بار میں حسب معمول پڑھائی سے بچنے کے لئے باتھ میں چھپ گئی تو اچانک مجھے وہاں پر گہری نیند آ گئی اور میں بڑے مزے سے باتھ روم میں ہی سو گئی ،جب مجھے سوئے کافی دیر ہو گئی تو کلاس ٹیچر مجھے ڈھونڈتے ڈھونڈتے باتھ میں آ گئی اور انہوں نے مجھے سوتے ہوئے پکڑ لیا اور پھر انہوں نے میری اس غلطی پرایک ہفتے تک سکول میں ڈیسک صاف کرنے کی سزا سنا دی ،میں سزا کے طور پر جب ڈیسک صاف کرتی تو مجھے رونا بھی آتا تھا اور اپنی غلطی پر شرمندگی بھی ہوتی تھی ۔