جیل میں کمائے 500 روپے میرے لیے 5000 کروڑ کے برابر ہیں، سنجے دت
ممبئی: نامور بالی ووڈ اداکار سنجے دت نے اپنے مشکل بھرے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل میں ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب انہوں نے اچھے دنوں کی امید بند کردی تھی۔ بالی ووڈ کے سنجو بابا نے حال ہی میں بھارتی ٹی وی کے نجی چنیل کلرز کے پروگرام ’انٹرٹنمنٹ کی رات ‘میں شرکت کے دوران اپنی زندگی کے کئی اہم رازوں سے پردہ اٹھایا۔ شو کی میزبان سومیہ نے سنجے دت سے ان کی مشکلات بھری زندگی کے حوالے سے سوال کرتے ہوئےکہا آپ نے اپنی زندگی میں آنے والی مشکلات کا سامنا کیسے کیاجس پر سنجے دت نے کہا مجھے مشکلات کو جھیلنے کی طاقت میری فیملی، چاہنے والوں اورمیرے ملک کے لوگوں سے ملتی ہے۔
شو کے ایک اور میزبان نے کہا انسان پر کبھی نہ کبھی ایسا وقت آتا ہے جب وہ بالکل ٹوٹ جاتا ہے آپ نے اس صورتحال میں کیا کیا، جس پر سنجے دت نے کہا میں نے جیل میں سیکھا ہےکہ ایسی صورتحال میں امید کرنا بند کردینی چاہئیے، حالانکہ یہ بہت مشکل کام ہے۔ سنجے نے مزید کہا جب میں جیل میں تھا تو بہت تکلیف میں تھا اس وقت میں خواہش کرتا تھا کاش میں جیل سے نکل جاؤں، کاش میری ضمانت ہوجائے تو مجھے جیل میں ہی کسی شخص نے بولا جب تم امید کرنا بند کردوگےتو تمہارا یہ وقت آسانی سے کٹ جائےگا۔
سنجے دت نےجذباتی لہجے میں کہا کہ جیل میں ہم لوگ پیسے کیلئے کام کرتے تھےاور میں کاغذ کے بیگ بناتا تھا ایک بیگ بنانے کے مجھے 20 پیسے ملتے تھے اور چار سال میں مجھےمیری محنت کے 400 سے 500 روپے ملے تھے۔ یہ پیسے میرے لیے بہت اہمیت رکھتے تھےوہ سارے پیسے میں نے اپنی بیوی کو دے دئیے تھےکیونکہ یہ جو کمائی تھی یہ کہیں اور سے نہیں ملتی اور یہ 500 روپے میرے لیے 5000 کروڑروپےکے برابر تھے۔