تین دن تک زیر زمین تابوت میں بند رہنے والا بزرگ آرٹسٹ
آسٹریلیا میں ایک 73 سالہ آرٹسٹ نے تین دن کے لیے خود کو مرکزی شاہراہ پر زیر زمین اسٹیل کے بنے تابوت میں بند کرلیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا میں 73 سالہ آرٹسٹ مائیک پرر نے اسٹیل کے بنے 1.7 میٹر اونچے اور 2.2 میٹر لمبے تابوت میں خود کو بند کرلیا۔ بعد ازاں ہوبارٹ کی مرکزی شاہراہ کو کھود کر تابوت کو زیر زمین دفنا دیا گیا اور اوپر سے اس حصے کی کارپیٹنگ کرکے اسے شاہراہ سے ہم آہنگ کردیا گیا۔ تین دن تک ہیوی ٹریفک اس آہنی بنکر کے اوپر سے گزرتا رہا۔مائیک پرر نے ہوبارٹ کی مرکزی شاہراہ کے زیرزمین اسٹیل کے تابوت میں تین دن تک زندہ رہنے کے لیے پانی، بستر، کچرا دان اور مصوری کے ساز و سامان کو اپنے ہمراہ رکھا اور تین دن تک آرٹسٹ کے اسٹیل کے کنٹینر کے اوپر سے گاڑیاں گزرتی رہیں۔ اس تابوت میں انہیں پائپ کے ذریعے آکسیجن کی فراہمی کا بندوبست کیا گیا تھا۔تین دن کے بعد آرٹسٹ مائیک پرر کو زیر زمین بنکر سے ہیوی مشینری کے ذریعے نکال لیا گیا۔ وہ جسمانی طور پر کمزور دکھائی دے رہے تھے جس کے باعث میڈیا سے بات نہیں کی تاہم اب وہ اپنے مشاہدے اور تجربات سے لوگوں کو منگل کے روز آگاہ کریں گے۔آرٹسٹ مائیک پرر کے قریبی حلقے اور ایونٹ منیجمنٹ حکام کا کہنا تھا کہ اس پورے تجربے کا مقصد لوگوں کو 19 ویں صدی میں آسٹریلیا میں ڈھائے گئے برطانوی استعمار کے مظالم سے آگاہ کرنا ہے۔