کوک اسٹوڈیو کا ’لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے‘ مداحوں میں مقبول
عام انتخابات 2018 سے قبل لہو گرمانے کے لیے کوک اسٹوڈیو سیزن 11 کی البم کا ایک گانا ’ہم دیکھیں گے‘ ریلیز کردیا گیا، جس نے مقبولیت کی بلندیوں کو چھو لیا ہے۔ صوفی، پاپ،کلاسیکل اور ثقافت کے رنگوں سے سجے اس گانے کے ذریعے پوری قوم کو پیغام دیا گیا ہے کہ ہم ’ایک قوم، ایک جذبہ اور ایک آواز ہیں‘۔
’ہم دیکھیں گے‘ معروف شاعر فیض احمد فیض کی نظم ہے جس میں انقلاب اور تبدیلی کا عزم شامل ہے۔
پروڈیوسر زوہیب قاضی اور علی حمزہ کی پیشکش اس گانے کو پروفیسر اسرار نے کمپوز کیا ہے، جس میں پاکستان کے کونے کونے کی ثقافتی موسیقی کو واضح کیا ہے یعنی یہ گانا سندھ، بلوچستان، کشمیر، پنجاب، گلگلت بلتستان اور دیگر علاقوں کی روایتی آواز کا شاہکار ہے۔
’ہم دیکھیں گے‘ میں عابدہ پروین، عطا اللہ عیسی خیلوی، حمیرہ ارشد، جواد احمد، ابرار الحق، علی سیٹھی، مومنہ مستحسن، شجاع حیدر اور دیگر کی آواز شامل ہے۔
جبکہ کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کے فنکار آرمینا اور آریانا سمیت وشنو ، شمو بائی، مشعال خواجہ، منگل، شایان اور داریہان نے بھی اپنے سُروں کا جادو جگایا ہے۔
ہر بار کی طرح اس دفعہ بھی کچھ نئے فنکاروں نے کوک اسٹوڈیو میں ڈیبیو دیا ہے جن میں اداکار احد رضا میر اور نتاشا بیگ نمایاں ہیں۔
اس گانے میں معروف قوال فرید ایاز اور ابو محمد کی آواز میں قوالی کے بھی خوبصورت رنگ شامل ہیں۔
’ہم دیکھیں گے‘ میں مختلف بینڈز کو بھی یکجا کیا گیا ہے جن میں ’خماریان‘، ’کولاچی‘، ’لیاری انڈر گراؤنڈ‘، ’دی اسکیچز‘، ’مغل فنک‘، ’چاند تارا اورکیسٹرا‘ شامل ہیں۔
سب سے اہم بات یہ کہ اس گانے میں خلق خدا کی اہمیت بیان کرتے ہوئے خواجہ سراؤں کو بھی پیش کیا گیا ہے، جو بتا رہے ہیں کہ سب برابر ہیں۔
اس گانے کو پاکستان کی ہر کمیونٹی، ہر علاقے کی جانب سے خوب پزیرائی مل رہی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم ایک آواز، ایک قوم ہیں۔
واضح رہے کہ کوک اسٹوڈیو سیزن 11 کا باقاعدہ آغاز 10 اگست سے ہوگا۔