معروف اداکارہ کی ہوٹل کے کمرے میں نوجوان کے ساتھ جنسی زیادتی
لاس اینجلس: گزشتہ سال ہالی وڈ سے اُٹھنے والے ”می ٹو‘ ‘ طوفان سے آپ بھی ضرور واقف ہو چکے ہوں گے۔ جنسی ہراس کے خلاف چلائی گئی اس مہم نے ساری دنیا کے سوشل میڈیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور ہر جگہ خواتین جنسی ہراس میں ملوث مردوں کو بے نقاب کرتی نظر آئیں۔
اس مہم کا آغاز ہالی وڈ کے مشہور فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹائن پر متعدد اداکارواﺅں کی جانب سے لگنے والے الزامات سے ہوا۔ ہاروی وائنسٹائن پر سب سے پہلے الزامات عائد کرنے والی اداکاراﺅں میں مشہور اطالوی اداکارہ آسیہ ارجینٹو بھی شامل تھیں، لیکن اب اس ادکارہ کا اپنا ایک ایسا سکینڈل سامنے آ گیا ہے کہ جان کر آپ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے۔
میل آن لائن کے مطابق آسیہ ارجینٹو پر سابق چائلڈ سٹار جمی بینٹ نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا اور اُن کے خلاف عدالت بھی جا پہنچے، مگر آسیہ نے بھاری رقم دے کر جمی کا منہ بند کروا دیا ہے۔جمی کا کہنا ہے کہ آسیہ ارجینٹو نے 2013ءمیں کیلیفورنیا کے ایک ہوٹل میں انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا، جب اُن کی عمر صرف 17سال تھی۔ اس وقت آسیہ ارجینٹو کی عمر 37 سال تھی۔ یہ وہی جمی بینٹ ہیں جو سات سال کی عمر میں ایک فلم میں آسیہ ارجینٹو کے بیٹے کا کردار بھی ادا کر چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آسیہ نے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ایک ہوٹل میں جمی کو اپنے کمرے میں بلایا اور شراب پلا کر اس کے ساتھ غیر مناسب حرکات شروع کر دیں۔ انہوں نے زبردستی جمی کو برہنہ کرکے اس کے ساتھ جسمانی تعلق بھی استوار کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جمی نے اداکارہ کے طرز عمل کو جنسی ہراس قرار دیتے ہوئے 35 لاکھ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا تاہم دونوں کے درمیان عدالت سے باہر صلح صفائی کے نتیجے میں یہ معاملہ 3لاکھ 80 ہزار ڈالر میں طے پاگیا جس کے بعد جمی نے خاموشی اختیار کر لی۔