میشا شفیع ایک بار پھر ہتک عزت کے نوٹس پر جواب داخل نہیں کراسکیں
پاکستان ویوز: گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے کیس میں لاہور کی ایڈیشنل سیشن کورٹ کے احکامات موصول ہوگئے۔ایڈیشنل سیشن کورٹ نے اداکارہ کو گلوکار علی ظفر کی درخواست پر نوٹس بھیجتے ہوئے انہیں رواں ماہ 28 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔خیال رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو میشا شفیع نے اپنی ایک ٹوئیٹ کے ذریعے گلوکار علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات عائد کیے تھے۔گلوکارہ نے الزام لگایا تھا کہ علی ظفر نے انہیں اس وقت تک متعدد بار ہراساں کیا جب وہ بچوں کی ماں بن چکی تھی۔
علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف رواں برس جون میں عدالت میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ایک ارب روپے کے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔عدالت نے علی ظفر کی درخواست پر میشا شفیع کو سب سے پہلے 5 جولائی تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا تھا، تاہم اداکارہ جواب داخل کرانے میں ناکام ہوگئی تھیں۔میشا شفیع کی جانب سے جواب موصول نہ ہونے پر عدالت نے انہیں مزید مہلت دیتے ہوئے 13 اگست کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا، لیکن وہ ایک بار پھر جواب داخل کرانے میں ناکام ہوگئی تھیں اور عدالت نے انہیں مزید مہلت دی تھی۔تاہم اب عدالت نے انہیں ایک اور موقع دیتے ہوئے رواں ماہ 28 ستمبر تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔
پاکستان ویوز کے نمائندے کے مطابق ایڈیشنل سیشن کورٹ کے احکامات میشا شفیع کے لاہور کے علاقے ڈیفنس میں واقع گھر پہنچا دیے گئے۔رپورٹ کے مطابق عدالتی احکامات گلوکارہ کے ملازم نے وصول کیے۔ان احکامات میں اداکارہ کو 28 ستمبر کو جواب داخل کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گلوکارہ نے علی ظفر کے خلاف مقدمہ لڑنے کے لیے وکلاء کی خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں۔