‘سیکس’ سے انکار پر ماڈل کا قتل کیے جانے کا انکشاف
ممبئی:2 دن قبل 16 اکتوبر کو بھارت کے شہر ممبئی سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ایک نوجوان طالب علم نے گرل فرینڈ ماڈل کا بیہمانہ انداز میں قتل کرکے اس کی لاش سوٹ کیس میں بند کرکے پھینک دی۔
اگرچہ واقعے کے بعد پولیس نے 20 سالہ ماڈل مانسی ڈکشٹ کو قتل کرنے والے 19 سالہ ملزم سید مزمل حسین کو گرفتار بھی کرلیا تھا، جس نے گرل فرینڈ کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کیا تھا۔
تاہم فوری طور پر ماڈل کو قتل کیے جانے کی وجوہات سامنے نہیں آئی تھیں۔
نشریاتی ادارے ‘فری پریس جرنل’ کے مطابق ممبئی پولیس نے ماڈل مانسی ڈکشٹ کے قتل کیس کی تحقیقات کے دوران انکشاف کیا ہے نوجوان ماڈل کو سیکس سے انکار پر قتل کیا گیا۔
نشریاتی ادارے نے اپنی خبر میں ہندوستان ٹائمز اور ڈی این اے انڈیا کی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 19 سالہ سید مزمل حسین نے مانسی ڈکشٹ کو قتل کرنے سے پہلے جسمانی تعلقات کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق مانسی ڈکشٹ نے سید مزمل حسین کا مطالبہ ماننے سے انکار کیا، جس پر ملزم نے ماڈل کو اسٹول سے مارنا شروع کیا اور اسے تشدد کے ذریعے‘سیکس’ کے لیے رضامند کرنے کی کوشش بھی کی، تاہم ان کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مانسی ڈکشٹ کی جانب سے مسلسل جسمانی تعلقات سے انکار کے بعد ملزم نے ماڈل کے گلے میں رسی ڈال کر انہیں قتل کرکے ان کی لاش سوٹ کیس میں ڈال کر ویران جگہ پر پھینکی۔
رپورٹس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ماڈل دوست کو قتل کرنے والے ملزم نے 3 سال قبل اپنی والدہ پر بھی بیہمانہ تشدد کیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دراصل ملزم سید مزمل حسین لاوارث تھے، انہیں ممبئی کے ایک جوڑے نے 19 سال قبل گود لیا تھا، تاہم وہ اپنے والدین کو تنگ کرتا رہتا تھا۔
رپورٹس یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ سید مزمل حسین کو اپنے کلاس فیلو دوست بھی ہمیشہ ایسے طعنے دیتے رہتے تھے کہ وہ ایک ایسا لڑکا ہے، جس کی کوئی گرل فرینڈ نہیں۔
رپورٹس کے مطابق سید مزمل حسین اور مانسی ڈکشٹ کے درمیان کچھ ماہ قبل ہی دوستی ہوئی تھی اور ملزم ماڈل سے دوستی کے بعد فخر بھی کرنے لگے تھے، تاہم 2 دن قبل انہوں نے گرل فرینڈ سے سیکس کا مطالبہ کیا، جس سے انکار پر اس نے ماڈل کو قتل کردیا۔
خیال رہے کہ سید مزمل حسین کی جانب سے ماڈل مانسی ڈکشٹ کو قتل کرکے اس کی لاش سوٹ کیس میں ڈال کر خالی میدان میں پھینکنے کی اطلاع پولیس ایک ٹیکسی ڈرائیور نے دی تھی۔
یہ وہی ٹیکسی ڈرائیور تھا، جس کی خدمات سید مزمل حسین نے مانسی ڈکشٹ کی لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے لی تھیں۔ پولیس کے مطابق ماڈل کی لاش کی میڈیکل تحقیقات کے بعد آبائی گاؤں ریاست راجستھان بھجوادیا گیا۔