فلپائن کی حسینہ کی مقابلہ حسن میں سوئم سوٹ کی مخالفت
فلپائن کی حسینہ اور ‘مس ورلڈ فلپائن 2018‘ کی امیدوار الائسزہ میلیک نے مقابلہ حسن میں سوئم سوٹ (انتہائی مختصر لباس) کا خیال فرسودہ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ آج کل متعدد نوعمر لڑکیاں مقابلہ حسن میں انتہائی مختصر لباس پہننے والی لڑکیوں کو دیکھ کر احساس کمتری میں مبتلا ہو رہی ہیں۔
الائسزہ میلیک کا کہنا تھا کہ یہ ضروری نہیں کہ جو کچھ ٹی وی اسکرپن پر نظر آتا ہے لڑکیاں اپنے جسم کو اسی خدوخال میں ڈھالنے کے لیے غیر معمولی جتن کریں کیونکہ ‘خواتین کے لیے جسم میں زیادہ ان کی مجموعی شخصیت ہے’۔
انہوں نے اقرار کیا کہ مقابلہ حسن میں سوئم سوٹ والا حصہ شامل نہیں ہوناچاہیے اور اس سلسلے میں نتظامیہ کو یہ یحقیقت تسلیم کرنی چاہیے کہ ‘خوصورتی کی نئی تعریف بیان کر سکتے ہیں’۔
اس حوالے سے انہوں نے مثال دی کہ مس ٹین امریکا 2016 کے بیوٹی پیجنٹ میں سوئم سوٹ پہنے والا حصہ خارج کردیا گیا اور اب اتھلیٹ والا لباس پہن کر فٹنس کو اہمیت دی گئی۔
الائسزہ میلیک کا کہنا تھا کہ مس امریکا نے بھی پیجنٹ کے بعض غیر ضروری حصہ کو خارج کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقابلہ حسن میں سوئم سوٹ کا مقابلہ کرنے کے بجائے خواتین کے خیالات پر زیادہ اہمیت دینی چاہیے، ان سے مزید ذہانت پر مبنی سوالات پوچھنے چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘مقابلہ حسن کے ججز کو امیدوار کی قابلیت، خیالات، انفرادیت پسندی اور شخصت پسندی سے متعلق جاننے کی جستجو ہونی چاہیے‘۔
الائسزہ میلیک جنوبی امریکی ممالک، یورپ اور وسطی ایشیا کے چند ممالک کی جانب سے ہر سال منعقد کرائے جانے والے مقابلہ حسن ‘رینا ہسپینو امریکانا‘ میں بھی حصہ لے رہی ہیں۔