’حد سے زیادہ ذہین ہونے پر فلم میں کام دینے سے منع کیا گیا‘
ممبئی: بولی وڈ میں ان دنوں اگرچہ ’می ٹو‘ مہم جاری ہے، جس کے ذریعے اداکارائیں اور خواتین اپنے ساتھ ہونے والے نازیبا واقعات کو سامنے لا رہی ہیں۔ تاہم اسی مہم کی بھرپور حمایت کرنے والی 30 سالہ اداکارہ سوارا بھاسکر نے منفرد انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں کیریئر کے آغاز میں ایک فلم ہدایت کار نے محض اس لیے فلم میں کاسٹ کرنے سے منع کردیا، کیوں کہ وہ حد سے زیادہ ذہین نظر آ رہی تھیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ کسی اداکارہ نے بتایا ہے کہ انہیں ان کے جسمانی خدوخال، لباس، رنگت، سادگی، وزن، بول چال اور کشش کے برعکس ان کی ذہانت کی وجہ سے کام دینے سے انکار کردیا گیا۔
اس سے قبل متعدد اداکارائیں یہ انکشاف کر چکی ہیں کہ انہیں زیادہ وزن، سانولی رنگت یا پرکشش نہ ہونے کی وجہ سے فلموں میں ابتدائی طور پر کام دینے سے انکار کردیا گیا۔
تاہم سوارا بھاسکر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں دیگر وجوہات نہیں بلکہ اس بناء پر فلم میں کام دینے سے انکار کردیا کہ وہ ہدایت کار کو حد سے زیادہ ذہین نظر آ رہی تھیں۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق ممبئی میں فلم فیسٹیول کے دوران بھارتی خبر رساں ادارے ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ (پی ٹی آئی) سے بات کرتے ہوئے سوارا بھاسکر نے انکشاف کیا کہ انہیں پہلی بار ایک ہدایت کار نے حد سے زیادہ ذہین ہونے کی وجہ سے فلم میں کاسٹ کرنے سے انکار کردیا۔
اداکارہ نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اب تک یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ آخر انہیں ان کی ذہانت کی وجہ سے کیوں فلم میں کاسٹ نہیں کیا گیا۔
اگرچہ سوارا بھاسکر نے یہ بتایا کہ انہیں حد سے زیادہ ہوشیار ہونے کی وجہ سے کام نہیں ملا، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں کس ہدایت کار نے کس فلم میں کاسٹ کرنے سے انکار کیا۔
سوارا بھاسکر نے گفتگو میں مزید کہا کہ آج کل بھارت میں ویب اسٹریمنگ سیریز کے لیے فلمیں بنانے کا رجحان مقبول ہو رہا ہے، جو فنکاروں کے لیے بہتر ہے۔
سوارا بھاسکر نے نے ویب اسٹریمنگ سیریز کو اداکاروں کے لیے بہتر سینما سے زیادہ بہتر پلیٹ فارم بھی قرار دیا۔
خیال رہے کہ سوارا بھاسکر نے ‘ووٹ’ کی ویب سیریز ’اٹز ناٹ سمپل’ میں بھی کام کیا، جس کے 2 سیزن پیش کیے جاچکے ہیں۔
سوارا بھاسکر نے اداکاری کی شروعات 2009 میں فلم ’مدھو لال کیپ واکنگ’ سے کی، اب تک 20 کے قریب فلموں میں کام کیا ہے، رواں برس ان کی فلم ’ویرے دی ویڈنگ‘ ریلیز ہوئی تھی۔
ان کی مشہور فلموں میں ’پریم رتن دھن پایو، تنو ویڈز منو، سب کی بجے گی بینڈ، چلر پارٹی، رنجانا اور مچھلی جال کی رانی ہے‘ شامل ہیں۔
انہوں نے متعدد ٹی وی ڈراموں میں بھی کام کیا، انہیں شاندار اداکاری پر متعدد ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔