انٹرٹینمنٹ

ایمن اور منیب کی ‘طویل ترین شادی’ پر مداحوں کے دلچسپ تبصرے

کراچی: پاکستانی اداکار منیب بٹ اور ایمن خان کی شادی کی تقاریب کا سلسلہ گذشتہ ماہ کے آخر سے شروع ہوا، جو اب تک جاری ہے اور ساتھ ہی سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر پر صارفین کے دلچسپ تبصروں کا بھی تانتا بندھا ہوا ہے۔

شادی کی تقاریب کا آغاز گزشتہ ماہ 24 اکتوبر کو ڈھولکی سے ہوا، جو ایمن خان کے گھر طے پائی تھی۔ اُس وقت دلہا منیب بٹ چونکہ شوٹنگ کے سلسلے میں ملک سے باہر تھے، لہذا مداحوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا تھا کہ دلہن ایمن کیسے اکیلے ڈھولکی منا رہی ہیں۔

اس کے بعد ایمن خان کی جڑواں بہن اور اداکارہ منال خان نے دوستوں کے ہمراہ برائیڈل شاور کا اہتمام کیا جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں۔

اسی دوران ایمن خان کی سالگرہ بھی منائی گئی، اس موقع پر اداکارہ نے واضح کیا کہ یہ ان کی نئی زندگی کی شروعات ہے۔

اس کے بعد ایمن اور منیب کا نکاح ہوا، جہاں دونوں کی جوڑی انتہائی خوبصورت دکھائی دی اور مداحوں سے خوب داد سمیٹی گئی۔

لیکن شادی کی تقاریب کا سلسلہ یہاں تھما نہیں بلکہ نکاح کے بعد منیب بٹ کی ابٹن کی رسم علیحدہ سے ادا کی گئی اور پھر شوبز ستاروں کے ساتھ ایک فلمی پارٹی کا بھی اہتمام کیا گیا۔

بعدازاں ایمن خان کی بھی رسم اُبٹن علیحدہ سے منائی گئی اور پھر بعد میں دونوں کی مشترکہ رسمِ حنا کی تقریب یعنی مہندی منعقد ہوئی، تاہم اب بھی رخصتی باقی ہے۔

دونوں کی اس طویل شادی پر مداحوں کی جانب سے دلچسپ تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔

سارہ خان نامی صارف لکھتی ہیں کہ ایمن اور منیب کی شادی نے شاہی شادی اور دیپ ویر کی شادی کو بھی پیچھے چھوڑدیا۔

زنیرہ ضیاء نامی صارف نے شادی پر بے جا اسراف کرنے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’چیف جسٹس صاحب سے درخواست ہے پلیز اس شادی پر ازخود نوٹس لیں اور ان کے پاس موجود فضول پیسوں کو ڈیم فنڈ میں دینے کاحکم دیں‘۔

زوہیب نامی صارف نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ’یہ دنیا ختم ہوجائے گی لیکن ان دونوں کی شادی نہیں‘۔

سیدہ آمنہ نے مزاحیہ میم پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’اتنے دنوں میں پورے پاکستان کی شادی نمٹ جانی تھی‘۔

ہانیہ خان نے شادی کی تقاریب مکمل ہونے سے متعلق سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ ’کوئی بتائے گا کہ یہ شادی اب کہاں تک ہے‘۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close