رواں برس تنقید اور تنازعات کی زد میں رہنے والے پاکستانی اسٹارز
شوبز انڈسٹری سے وابستہ شخصیات ہمیشہ ہی خبروں کی زینت بنی رہتی ہیں، لیکن ضروری نہیں کہ یہ خبریں ہمیشہ مثبت ہی ہوں۔ تنازعات، تنقید اور اختلافات کا بھی ان شوبز اسٹارز کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے۔
رواں برس بھی بہت سے پاکستانی اسٹارز کسی نہ کسی تنازعے کے باعث شہ سرخیوں میں رہے۔ آئیے ذرا ایک نظر دوڑاتے ہیں۔
علی ظفر:
پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر، جن کی رواں برس ڈیبیو پاکستانی فلم ’ طیفا ان ٹربل‘ ریلیز ہوئی، گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے جنسی ہراساں کیے جانے کے الزامات کی وجہ سے اس سال شدید ‘ٹربل’ میں رہے۔
میشا شفیع
نے رواں برس اپریل میں ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں علی ظفر پر ایک سے زائد
مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا، جس کی علی ظفر نے تردید
کردی تھی۔
اس حوالے سے مقدمہ عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔
میشا شفیع:
گلوکارہ میشا شفیع بھی رواں برس علی ظفر پر جنسی ہراساں کیے جانے کے الزامات عائد کرنے کی وجہ سے خبروں میں اِن رہیں۔
میشا شفیع نے علی ظفر پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس قسم کے واقعات اُس وقت پیش نہیں آئے جب وہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں داخل ہوئی تھیں بلکہ یہ سب اُس وقت ہوا جب وہ اپنا نام بنا چکی تھیں۔
میشا شفیع کا مزید کہنا تھا کہ بااختیار اور اپنے خیالات رکھنے کے باوجود ان کے ساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آیا، اگر ان کے ساتھ ایسا ہوا ہے تو کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔
ماہرہ خان:
سپر اسٹار ماہرہ خان نے رواں برس جہاں کانز فلم فیسٹیول میں پہلی بار شرکت کرنے پر خوب داد سمیٹی وہیں عام انتخابات 2018 میں ووٹ نہ دینے کی وجہ سے بھی انہیں مداحوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
25 جولائی 2018 کو عام انتخابات کے وقت اداکارہ ایک ایوارڈ شو کے سلسلے میں کینیڈا میں موجود تھیں جس پر مداحوں نے ان کو آڑے ہاتھوں لیا۔
احمد علی بٹ اور یاسر حسین:
عام انتخابات 2018 کے دوران صرف ماہرہ خان ہی ملک سے باہر نہیں تھیں بلکہ متعدد اسٹارز بھی ایوارڈ تقریب کے سلسلے میں کینیڈا میں موجود تھے۔
ایسے میں اداکار احمد علی بٹ اور یاسر حسین بھی شدید تنقید کا نشانہ بنے کیونکہ دونوں نے سوشل میڈیا پوسٹ شیئر کرکے مداحوں کے تبصروں پر سخت جواب دیا تھا۔
یاسر حسین نے مداحوں کی تنقید کے جواب میں کہا تھا کہ ‘ہم لوگ آپ کو تفریح فراہم کرنے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں، ویسے تو ہم سب کہتے ہیں کہ ’کام عبادت ہے‘ لیکن ہم کام کریں تو ’چلنگ اِن کینیڈا‘ (کینیڈا میں مزے) کا طعنہ دیا جاتا ہے’۔
دوسری جانب احمد بٹ کا
کہنا تھا کہ ‘ووٹ دینے سے کوئی پاکستانی نہیں ہوتا بلکہ تمام ٹیکسز اور
قانون کو ماننے سے ہوتا ہے جو کہ میں پورا کرتا ہوں’۔
مومنہ مستحسن:
رواں برس گلوکارہ مومنہ مستحسن نے کوک اسٹوڈیو سیزن 11 میں کلاسک گانا ’کوکو کورینا‘ گایا، جس نے مداحوں کو بے حد مایوس کیا۔
مداحوں نے گلوکارہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اپنے اسٹائل پر غور کرنے کے بجائے گلوکاری پر دھیان دیتیں تو گانا برباد نہ ہوتا۔
احد رضا میر:
گزشتہ برس اداکار احد رضا میر کو ڈرامہ سیریل ’یقین کا سفر‘ میں بہترین اداکاری کرنے پر پرستاروں نے خوب سراہا تھا لیکن رواں برس انہیں ان کے ڈیبیو گانے پر شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
احد رضا میر نے
مومنہ مستحسن کے ساتھ کوک اسٹوڈیو سیزن 11 میں ڈیبیو دیا اور گانا ’کوکو
کورینا‘ گایا جس پر مداحوں نے ناپسندیدگی اور غصہ کا اظہار کیا، حتیٰ کہ
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے تو اس گانے کو ایک کلاسک گانے
کا ‘قتل عام’ قرار دے ڈالا۔
سجل علی:
اداکارہ سجل علی اور احد رضا میر میں قریبی دوستی ہے یہی وجہ ہے کہ جب سوشل میڈیا پر ‘کوکو رینا’ گانے پر احد کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تو سجل اُن کی حمایت میں بول پڑیں، جس پر مداحوں نے انہیں بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
واضح رہے کہ اداکارہ نے بھی عام انتخابات 2018 میں ووٹ نہیں دیا تھا جس پر بھی انہیں تنقید سہنی پڑی۔
منیب بٹ اور ایمن خان:
رواں برس ٹی وی اداکاروں ایمن خان اور منیب بٹ کو ‘طویل ترین شادی’ کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
کچھ مداحوں نے شادی کی متعدد تقاریب رکھنے پر تنقید کی تو کچھ نے شادی میں بے جا اسراف کرنے پر دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جس پر منیب نے اس کا جواب بھی دیا اور کہا کہ یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے کہ وہ ‘کس جگہ پر کتنا پیسہ خرچ کرتے ہیں، میں سوشل میڈیا پر یہ سب کیوں بتاؤں’۔