فلموں کو زندگی دینے والے قادر خان کی نماز جنازہ میں کوئی اداکار شریک نہ ہوا
بولی وڈ کے ورسٹائل اداکار قادر خان سال نو کے موقع پر یکم جنوری کو کینیڈا میں 81 برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔ 81 سالہ قادر خان نے اپنی نصف سے زائد زندگی فلموں کو دی، تاہم حیران کن طور پر ان کی نماز جنازہ میں ایک بھی فلمی شخصیت نے شرکت نہیں کی۔
اگرچہ ماضی میں بھی بولی وڈ اداکاروں اور دیگر شخصیات کی آخری رسومات میں کچھ اداکاروں اور شخصیات نے شرکت نہیں کی۔
تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ قادر خان کے ساتھ کام کرنے والے ان کے ساتھی اداکاروں نے بھی ان کی نماز جنارہ میں شرکت نہیں کی۔
اگرچہ بولی وڈ شخصیات نے قادر خان کے انتقال پر سوشل میڈیا پر تعزیتی بیانات بھی جاری کیے اور قادر خان کو بڑا اداکار بھی قرار دیا۔
تاہم کسی بھی اداکار کو ان کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کا خیال نہیں آیا۔ اداکار اپنے بیٹوں کے ساتھ، ان کے تین بیٹے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق قادر خان کی نماز جنازہ کینیڈا کی ایک مسجد میں ادا کی گئی، جس میں اداکار کے تینوں بیٹوں اور کئی مداحوں نے شرکت کی۔
قادر خان کی نماز جنازہ ان کے انتقال کے 2 بعد ادا کی گئی۔
ٹورنٹو مسلمز نامی انسٹاگرام اکاؤنٹ سے قادر خان کی نماز جنازہ کی تصاویر بھی جاری کی گئیں، جن میں کوئی بھی بولی وڈ اداکار نظر نہیں آ رہا۔
فلموں کو زندگی کا نصف سے زیادہ حصہ دینے والے قادر خان علالت کے باوجود ایک سال قبل تک فلموں میں کام کرتے رہے اور انہوں نے 300 سے زائد فلموں میں کام کیا۔
یہیں نہیں بلکہ قادر خان نے 250 سے زائد فلموں کے ڈائلاگس بھی لکھے۔
قادر خان کے ساتھ امیتابھ بچن گووندا، شکتی کپور، راجپال یادیو، اجے دیوگن، اکشے کمار، سلمان خان اور عامر خان جیسے اداکاروں نے بھی کام کیا، تاہم ان کی نماز جنازہ میں کسی نے بھی شرکت نہیں کی۔ سلمان خان بھی قادر خان کے ساتھ کام کر چکے۔
ہندوستان ٹائمز نے بتایا کہ قادر خان کے بیٹے نے والد کی نماز جنازہ میں بولی وڈ شخصیات کی جانب سے شرکت نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔
قادر خان کے بیٹے کا کہنا تھا کہ انہیں والد نے ہمیشہ یہ سمجھایا کہ کسی میں کوئی امید نہ رکھو۔
اداکار کے بیٹے نے بولی وڈ کی خود غرضی اور اسٹارز کو اہمیت نہ دینے کا رونا بھی رویا اور اس کا شکوہ کرتے نظر آئے کہ انڈسٹری نے ان کے والد کو نظر انداز کیا۔ گووندا کے ساتھ ان کی جوڑی سراہی جاتی تھی۔
خیال رہے کہ قادر خان کو 28 دسمبر کو کینیڈا کے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، انہیں سانس لینے میں دشواری سمیت نمونیا بھی لاحق ہوگیا تھا۔
تین ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد انہوں نے یکم جنوری 2019 کو دم پرواز کیا اور ان کی نماز جنازہ 2 جنوری کو ادا کردی گئی۔
تقسیم ہند سے قبل 1927 میں افغانستان میں پیدا ہونے والے قادر خان نے 1971 سے کیریئر کا آغاز کیا اور گزشتہ 47 سال سے انہوں نے 300 سے زائد فلموں میں اداکاری کی۔
قادر خان گزشتہ برس ریلیز ہونے والی فلم ’مستی نہیں سستی’ میں بھی اداکاری کرتے نظر آئے تھے، اس سے قبل وہ 2016 میں ’امن کے فرشتے’ فلم میں بھی نظر آئے، 2015 میں وہ ’ہوگیا دماغ کا دہی’ میں بھی نظر آئے تھے۔