انٹرٹینمنٹ

’’بلبل صحرا‘‘ ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے 3 برس بیت گئے

جہانیاں: معروف فوک گلوکارہ ریشماں کو اپنے مداحوں سے بچھڑے تین برس بیت گئے ہیں ان کی تیسری برسی آج منائی جائے گی۔

1947ء کو جنم لینے والی گلوکارہ ریشماں کا تعلق خانہ بدوشوں کے خاندان سے تھا جو کہ تقسیم ہند کے بعد پاکستان منتقل ہوا۔ریشماں نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز محض 12برس کی عمر میں ریڈیو پاکستان سے کیا۔ ’’ہائے او ربا نئیں او لگدا دل میرا‘‘، ’’چار دنا دا پیار او ربا، بڑی لمبی جدائی‘‘، اور ’’اکھیوں کو رہنے دو اکھیوں کے آس پاس‘‘ جیسے گیت گا کر شناخت حاصل کی۔

انتہائی غریب اورخانہ بدوش خاندان سے تعلق ہونے کی وجہ سے ریشماں نے باقاعدہ تعلیم حاصل نہ کی تھی وہ کم سنی میں ہی مختلف صوفیاء کے مزاروں پر گنگنایا کرتی تھیں عظیم صوفی بزرگ لال شہباز قلندر کے مزا رپر ’’ ہو لعل میری ‘‘ گانے پر انھیں ریڈیو اور بعدازاں ٹی وی پر بھی گانے کا موقع ملا۔ وہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی دعوت پر بھارت بھی گئیں ان کے متعدد گیت بھارتی فلموں میں بھی شامل کیے گئے۔

سال1980ء میں انھیں گلے کے کینسر کا انکشاف ہوا سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے علاج معالجہ کے لیے انھیں بھرپور امداد فراہم کی گئی حکومت پاکستان کی جانب سے انھیں ستارہ امتیاز اور ’’بلبل صحرا‘‘ کا خطاب عطاء کیا گیا۔ ریشماں 3 نومبر2013ء کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close