می ٹو کا غلط استعمال، ماہرہ خان پھٹ پڑیں
لاہور: بین الاقوامی شہرتِ یافتہ پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان می ٹو کے غلط استعمال پر پھٹ پڑیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ماہرہ خان نے ٹویٹ کیا کہ ’’مجھے اس بات پر شدید غصہ آتا اور میرا خون کھولتا ہے کہ ایک آدمی پر ہراسانی کا غلط الزام لگایا جائے اور وہ خودکشی کرلے جبکہ زیادتی کرنے والا شخص آزاد گھومتا رہے‘‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ جنسی ہراسانی کے لیے چلائی جانے والی مہم می ٹو کے غلط استعمال کی وجہ سے انصاف میں تاخیر ہوتی ہے جس کا نتیجہ موت کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایم اے او کالج لاہور کے پروفیسر محمد افضل پر طالبہ نے جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد انہوں نے ایک خط تحریر کر کے خودکشی کرلی تھی۔
کالج لیکچرار نے اپنی بے گناہی کے ثبوت تحقیقاتی ٹیم کو ملنے اور این او سی جاری نہ ہونے پر خودکشی کی تھی، تحقیقاتی کمیٹی نے غلط الزام ہونے کے باوجود لیٹر جاری نہیں کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی افسر نے رپورٹ میں لیکچرار افضل کو الزامات سے بری قرار دیا تھا مگر اُس کو بروقت شائع نہیں کیا جاسکا اور نہ ہی پرنسپل نے لیکچرار کی بے گناہی کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔
شعبہ انگریزی کے پروفیسر کو تین ماہ تک کلیئرنس لیٹر جاری نہیں ہوا اور وہ روز ہی اپنی بےگناہی کی بھیک مانگنے ٹیم کے سامنے پیش ہوتے تھے مگر کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی جس کے بعد انہوں نے تھک ہار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔