بچپن میں جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا
امریکی گلوکارہ و اداکارہ 39 سالہ جیسیکا سمپسن نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں 6 سال کی عمر میں والد کے دوست نے جنسی ہراساں کیا
اپنے ساتھ ہوئے جنسی ہراسانی کے واقعے پر بات کرتے ہوئے گلوکارہ کا کہنا تھا کہ اس کا آغاز اس وقت ہوا جب وہ 6 برس کی تھیں، اس دوران وہ اپنے والدین کے دوست کی بیٹی کے ساتھ ایک ہی بستر پر سویا کرتیں ، اس وقت والد کے دوست نے جنسی ہراساں کیا
جیسیکا سمپسن کے مطابق رات کو جب میں سوجاتی تو مجھے احساس ہوتا کے کوئی میری کمر کو ہاتھ لگا رہا ہے، جس کے بعد مجھے احساس ہوتا کے میرے ساتھ کچھ عجیب ہورہا ہے۔
گلوکارہ کے مطابق میں اپنے والدین کو یہ سب بتانا چاہتی تھی لیکن ناجانے کیوں مجھے ایسا لگنے لگا جیسے میں ہی قصوروار ہوں۔
6 سال بعد جیسیکا سمپسن نے ایک سفر کے دوران ہمت کرکے سب کچھ اپنے والدین کو بتایا، اس موقع پر گاڑی میں آگے بیٹھی والدہ نے ان کے والد کے کندھے پر زور سے ہاتھ مارا اور کہا کہ دیکھا میں نے کہا تھا کہ کچھ عجیب ہورہا ہے۔
گلوکارہ نے اعتراف کیا کہ وہ اس صدمے کو بھولنے کی کوشش کررہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کئی سالوں سے وہ علاج بھی کروا رہی ہیں۔
بچپن میں جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد انہوں نے منشیات اور شراب نوشی کا سہارا لیا جو بعدازاں ان کی زندگی تباہ کرنے کی وجہ بن گیا۔
جیسیکا سمپسن کا کہنا تھا کہ میں شراب نوشی کے باعث اور ادویات لے کر خود کو ختم کررہی تھی۔
گلوکارہ نے 2017 میں شراب نوشی اس وقت چھوڑنے کا فیصلہ کیا جب انہیں اندازہ ہوا کے ان کی اس عادت سے سب کچھ تباہ ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شراب نوشی چھوڑنا مشکل نہیں تھا، مجھے شراب کی اس بوتل پر غصہ آتا تھا جسے پی کر میں بےحس ہوجاتی تھی۔
امریکی گلوکارہ و اداکارہ 39 سالہ جیسیکا سمپسن اپنے کیریئر میں کئی کامیاب گانے ریلیز کرچکی ہیں اور جلد ہی ان کی سوانح حیات پر مبنی کتاب بھی سامنے آجائے گی۔