انٹرٹینمنٹ

جو عورتیں حق کے لیے آواز اٹھاتی ہیں انھیں خاموش نہیں رہنا چاہیے

بالی وڈ :  اداکارہ سوارا کا کہنا تھا کہ عورتوں کو چپ کرانے کا سب سے آسان طریقہ ہے کہ انھیں شرمسار کر دیا جائے، جو سب سے پرانا اور گھٹیا طریقہ ہے

بالی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عورتوں کے خلاف ’غلیظ اور ہراساں کرنے‘ والی ٹرولنگ پدرانہ ذہنیت اور عورتوں کے خلاف نفرت آمیز‘ سوچ کی عکاس ہے۔

سوارا بھاسکر سوشل میڈیا پر کس قدر ٹرول ہوتی ہیں یہ سب جانتے ہیں۔ کیونکہ وہ ان شخصیات میں سے ایک ہیں جو حساس موضوعات پر بے خوف اپنی رائے کا اظہار کرتی ہیں۔

مڈ ڈے کے ساتھ ایک ویڈیو انٹرویو میں سوارا نے بڑے ہی شوخ انداز میں کہا کہ میں اپنے ٹرولرز کو ایک بات بتانا چاہتی ہوں کہ ’بھائی لوگ آپ لوگ بہت محنت کرتے ہو لیکن میں آپ کے کمنٹ نہیں پڑھتی تو آپ لگے رہو۔‘

انھوں نے کہا کہ ’عورتوں کو چپ کرانے کا سب سے آسان طریقہ ہے کہ انھیں شرمسار کر دیا جائے، جو سب سے پرانا اور گھٹیا طریقہ ہے اور شرم کا جو تصور عورتوں کے لیے معاشرے میں پاؤں کی بیڑیاں بنے اس شرم کو بھول جانا چاہیے۔‘

سوارا کا کہنا تھا کہ ’وہ جانتی ہیں کہ ٹرولنگ پر پیسہ خرچ کیا جاتا ہے اور اس کا مقصد انصاف کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو دبانا ہوتا ہے اور جب آپ بے خوف ہو کر معاشرے یا سیاست میں غلط چیزوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہو تو آپ کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی جاتی ہے جس کا مطلب ہے کہ سامنے والا آپ کی آواز سے خوفزدہ ہے۔‘

بالی وڈ اداکارہ سوارا کا خیال ہے کہ آج کے دور میں جو عورتیں مظالم اور حق کے لیے آواز اٹھاتی ہیں انھیں خاموش نہیں رہنا چاہیے کیونکہ ان کی یہ آواز ایسی دیگر خواتین کو حوصلہ اور طاقت بخشتی ہے جو خاموش رہتی ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close