میرے والد کو قتل کیا گیا تھا
معروف امریکی گلوکار مائیکل جیکسن کی اکلوتی بیٹی پیرس جیکسن کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتی ہیں کہ ان کے والد کو قتل کیا گیا تھا۔
اپنے پہلے تفصیلی انٹرویو میں پیرس نے رولنگ سٹون میگزین کو بتایا انھیں اس بات کا یقین ہے کہ سنہ 2009 میں جیکسن کی موت ’سوچا سمجھا عمل‘ تھا۔
عالمی شہرت یافتہ گلوکار کی موت اینستھیٹک دوا پروپوفول کی زیادہ خوراک لینے سے ہوئی تھی۔ ان کے ڈاکٹر کونریڈ مرے کو بعد میں قتلِ غیرعمد کا مرتکب قرار دیا گیا تھا۔
لیکن پیرس کا خيال ہے کہ اس کہانی میں بہت کچھ ابھی سامنے نہیں آیا۔
انھوں نے کہا کہ ‘وہ (ڈاکٹر) یہ اشارے دے سکتے تھے کہ کون لوگ ان کے پیچھے تھے۔
‘اور ایک وقت ایسا بھی تھا جب وہ ان کے رویے سے یوں لگ رہا تھا جیسے کہ سوچ رہے ہوں کہ انھیں ایک دن مار دیا جائے گا۔’
انٹرویو کرنے والے برائن حیات نے جب پیرس سے پوچھا کہ آیا وہ سمجھتی ہیں کہ ان کے والد کو قتل کیا گیا تو 18 سالہ پیرس نے جواب دیا: یقیناً۔
‘کیونکہ یہ واضح ہے۔ تمام تیر اسی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ یہ پوری طرح ایک سازشی نظریہ لگتا ہے۔۔۔ لیکن تمام اصلی مداح اور گھر کے تمام لوگ یہ جانتے ہیں کہ یہ سب کچھ منصوبہ بند تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ‘بہت سے لوگ’ ان کے والد کی موت چاہتے تھے اور وہ انصاف حاصل کرنے کے لیے جیسے شطرنج کی بازی کھیل رہی ہوں۔
مائیکل جیکسن کی بیٹی نے اس سلسلے میں کسی فرد کا نام نہیں لیا اور نہ ہی کونریڈ مرے پر ہی الزام لگایا۔
پیرس حال ہی میں سکائی آرٹس کی مزاحیہ ڈرامہ سیریز کے بارے میں شکایت کے لیے سرخیوں میں نظر آئی تھیں۔ اس سیریز میں ان کے والد کا کردار ایک سفید فام اداکار نے ادا کیا ہے۔
ٹوئٹر پر انھوں نے کہا کہ انھیں اس شو سے ‘بہت زیادہ صدمہ’ پہنچا ہے اور انھیں ‘ابکائی آنے لگی’ تھی۔ سکائی نے اس کے بعد اس شو کو بند کر دیا۔
رولنگ سٹون میں شائع انٹرویو میں پیرس نے جیکسن کی ‘پدرانہ صلاحیتوں’ کی شاندار الفاظ میں تعریف کی اور ان تمام مفروضوں کو بےبنیاد قرار دیا جن کے مطابق مائیکل پیرس کے حقیقی والد نہیں تھے۔
انھوں نے کہا: ‘وہ میرے والد ہیں۔ وہ ہمیشہ میرے والد رہیں گے۔ جو لوگ انھیں اچھی طرح سے جانتے ہیں وہ مجھ میں ان کو دیکھتے ہیں اور انھیں بہت ڈر لگتا ہے۔’
انھون نے مزید کہا: ‘میں خود کو سیاہ فام تسلیم کرتی ہوں۔ میرے والد میری آنکھوں میں دیکھتے اور میری طرف انگلی سے اشارہ کرتے ہوئے کہتے ‘تم سیاہ فام ہو۔ اپنی نسل پر تمہیں فخر ہونا چاہیے۔’
25 جون سنہ 2009 کو جب مائیکل جیکسن کا انتقال ہوا تھا تو وہ پیرس صرف 11 سال کی تھیں۔ انھوں نے رولنگ سٹون کو بتایا کہ آج بھی وہ افریقی کڑا پہنتی ہیں جو ان کی نینی نے ان کے والد کی موت کے دن ان کے جسم سے علیحدہ کیا تھا۔
انھوں نے کہا: ‘مجھے اس میں سے اب بھی ان کی خوشبو آتی ہے۔