آسکر ایوارڈ میں قرآنی آیت کا تذکرہ
لاس انجلس میں اناسویں آسکر ایوارڈ میلہ منعقد کیا گیا، آسکر ایوارڈز کی تقریب میں شام کے جنگ زدہ علاقہ میں صالح گروپ کے امدادی کارکنوں سے متعلق ڈاکومنٹری فلم ”دی وائٹ ہیلمٹس” کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ڈاکومنٹری فلم “دی وائٹ ہیلمٹس “کے ڈائریکٹراولانڈو وان آینزیڈل نے ایوارڑ لیتے ہوئے مختصر خطاب انسانیت کی تعریف اور اصول و ضوابط کے بیان کے لیے قرآن مجید کی آیات کا سہارا لیا، قرآن کریم کی آیت کا تذکرہ کیا کہ کہا کہ جس نے ایک انسان کو بچایا اس نے پوری انسانیت کو بچا لیا۔
فلم میکر نے مزید کہا کہ ہم نے اسی آیت پر عمل کرتے ہوئے 82ہزار سے زائد جانیں بچائی ہیں، میں لوگوں کو شام میں امدادی کاموں میں ہاتھ بٹانے اور شام سمیت دنیا بھر میں جاری خون ریزی کو روکنے میں مدد کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔
قرآن مجید سے انسانیت سے متعلق آیات پڑھ کر سنانے والے کے ساتھ کھڑی خاتون کی آنکھوں میں اس وقت آنسو آگئے، جب انھوں نے دنیا کے سب سے پرامن مذہب اسلام میں بیان کردہ انسانیت کی تعریف سنی۔
جب تک فلم میکر قرآن مجید کی آیات کا ترجمہ سناتے رہے تب تک ساتھ کھڑی خاتون آنکھوں میں آنسو لیے شرکاء کی جانب دیکھتی رہی یہاں تک کہ شرکاء نے مظلوم شامی قوم کے اعزاز میں کھڑے ہو کر انھیں خراج تحسین پیش کیا۔
فلم کو ایوارڈ ملنے پر تقریب کے میزبان نے امدادی تنظیم کے سربراہ سدلی رئیض صالح کا پیغام پڑھ کر سنایا، جس میں صالح کا کہنا تھا کہ’’وہ شکر گزار ہیں کہ ان کا کام دنیا کو دکھایا گیا، ہماری تنظیم کا مقصد قرآن کی یہ آیت ہے کہ ’’جس نے ایک انسان کو بچایا اس نے ساری انسانیت کو بچالیا۔
غیر ملکی میڈیا کو دئے گئے ایک انٹرویو میں صالح کا کہنا تھا کہ آسکر ایوارڈ کا ملنا نا قابل یقین ہے، ایوارڈ کا ملنا ہماری کامیابی کے ساتھ ساتھ تمام شامی شہریوں کی بھی کامیابی ہے۔
تقریب میں آسکر ایوارڈ کو فلم میکراور پروڈیوسر نے قبول کیا۔