میں 3 دفعہ موت کے منہ سے واپس آچکی ہوں
لوگ بڑھے ہوئے وزن کو بدصورتی سے منسلک کرتے تھے۔
مشعل خان نے حال ہی میں ویب چینل کو انٹرویو دیا اور اداکاری سے برعکس اپنی حقیقی زندگی سے متعلق بات چیت کی۔
اداکارہ و ماڈل مشعل خان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ زمانہ طالبعلمی میں ایٹنگ ڈس آرڈر جیسے مسئلے سے دوچار تھیں جس کی وجہ سے وہ موت کے منہ میں جاکر واپس آئیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں ان کا وزن زیادہ ہوا کرتا تھا جس کی وجہ سے ساتھی طالبعلم انہیں ہراساں کیا کرتے تھے، اداکارہ نے کہا کہ میں گھر آکر رویا کرتی تھی اور اپنی والدہ سے پوچھتی تھی کہ سب لڑکیاں اتنی پتلی کیسے ہیں؟ لوگ بڑھے ہوئے وزن کو بدصورتی سے منسلک کرتے تھے۔
View this post on Instagram
میزبان نے سوال کیا کہ جو بچے اس چیز سے گزر رہے ہیں آپ انہیں کیا مشورہ دینا چاہیں گی؟ جس پر مشعل نے جواب دیا کہ کوئی آپ کو ہراساں کرے تو منہ پر تھپڑ لگا دیں، اس وقت ہمیں لگتا ہے کہ پرنسپل اسکول سے نکال دیں گی لیکن وہ نہیں نکالیں گی، آپ مار دیں اور اپنے لیے کھڑے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جنہیں بچپن میں ہراساں کیا جاتا ہے پھر وہ بڑے ہوکر بھی ہراساں ہوتے ہیں۔
مشعل کا کہنا تھا کہ ان سب کے بعد میں نے ڈائٹنگ شروع کی اور ایک وقت ایسا تھا جب چھ آٹھ مہینے کچھ نہیں کھایا تھا، میں کھانے سے ڈرتی تھی، کبھی کبھار روٹی اور دال کا ایک لقمہ کھا لیتی تھی۔
اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ میں 3 دفعہ موت کے منہ سے واپس آچکی ہوں، ایک مرتبہ میں بس میں سفر کر رہی تھی کہ میری آنکھوں کے سامنے اندھیرا آگیا، اس وقت مجھے لگا کہ یہ میرا آخری وقت ہے، میں نے اللہ سے معافی مانگی اور دعا کی کہ مجھے صحت دے، میں صدقہ خیرات کروں گی۔