بالی ووڈ ہدایتکار کا کنگنا پر دھوکا دہی کا الزام
ممبئی: بھارتی ہدایت کار کیتن مہتا نے بالی ووڈ کوئین کنگنا رناوت کے خلاف دھوکہ دہی اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا مقدمہ درج کراتے ہوئے انہیں قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔ اپنی شاندار اداکاری کے باعث کروڑوں شائقین کے دلوں میں جگہ بنانے والی بالی ووڈ کوئین کنگنا رناوت اب اسکینڈل کوئین بنتی جا رہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آئے روز ان کا کوئی نہ کوئی اسکینڈل منظر عام پر آتا رہتا ہے۔
حال ہی میں بھارتی ہدایت کار کیتن مہتا نے کنگنا رناوت کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرواتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا ہے کہ کنگنا نے نہ صرف میرے پروجیکٹ ’’کوئین آف جھانسی‘‘ کو چرا کرمیرے ساتھ دھوکہ کیا بلکہ میرے اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچایا ہے۔
بھارتی میڈیا میں گزشتہ کافی عرصے سے یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ کیتن بھارتی تاریخ کی جنگجو خاتون رانی لکشمی بائی کی زندگی پر فلم بنانا چاہتے ہیں جس کا عنوان ’’جھانسی کی رانی جنگجو ملکہ‘‘ رکھنا چاہتے ہیں، جبکہ اس فلم میں وہ کنگنا رناوت کو بطور ہیروئن لینے کا ارادہ رکھتے تھے۔
تاہم اب کنگنا نے میڈیا پر اعلان کیا ہے کہ وہ بہت جلد ’’رادھا کرشنا جاگرلامودی‘‘ کی سوانح حیات پر بننے والی فلم کا حصہ بننے جا رہی ہیں یہ فلم بھی رانی لکشمی بائی کی زندگی پر مبنی ہے جس کا ٹائٹل ’’مانی کارنیکا کوئین آف جھانسی‘‘ ہے۔
کیتن نے بھارتی پولیس کو بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنی فلم کا اسکرپٹ اور اسکیچ کنگنا کے ساتھ متعدد بار شیئر کر چکے تھے اور اب وہ اس بات پر حیران ہیں کہ کنگنا اسی طرح کی ایک اور فلم میں کام کررہی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس پروجیکٹ پر گزشتہ 10 برس سے کام کررہے ہیں یہ پروجیکٹ میرے اور میری ٹیم کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے اور اب اگر کوئی اور اسے چرالے تو یہ ہمیں قبول نہیں۔
بالی ووڈ ہدایتکار کی جانب سے بھیجے جانے والے قانونی نوٹس کے جواب میں کنگنا کے وکیل رضوان صدیقی نے اداکارہ کا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فلمیں ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں، میری موکلہ کسی بھی قسم کی غیر قانونی حرکت کی مرتکب نہیں ہوئی ہیں، ان پر لگائے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں، سچ کیا ہے وہ ہم سب کے سامنے ثبوتوں کے ساتھ پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس بھی کنگنا رناوت کو اداکار ہریتھک روشن نے ہتک عزت کا دعویٰ کرتے ہوئے قانونی نوٹس بھیجا تھا جس کے جواب میں اداکارہ نے 21 صفحات پر مبنی جواب دیتے ہوئے الٹا ان ہی پر دھمکانے کے الزامات لگا دیئے تھے۔