معروف ناول نگار وڈرامہ نویس بانو قدسیہ کی پانچویں برسی
لاہور:حکومتِ پاکستان کی جانب سے شاندار علمی و ادبی خدمات پر بانو قدسیہ کو ستار امتیاز اور ہلالِ امتیاز سے نوازا گیا، وہ 28 نومبر 1928 کو فیروز پور میں پیدا ہوئیں اور تقسیم ہند کے بعد لاہور آگئی تھی
بانو نے 1950 میں پنجاب یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا اور مشہور افسانہ نگار اور ڈرامہ نویس اشفاق احمد سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئیں۔
1981 میں شائع ہونے والا ناول ”راجہ گدھ“ بانو قدسیہ کی حقیقی شناخت بن گیا۔
یہ بھی پڑ ھیں : بانو قدسیہ کے 92ویں یوم پیدائش پر گوگل کا خراج عقیدت
بانو قدسیہ کا شمار اردو کے اہم افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے، ان کے افسانوی مجموعوں میں ناقابل ذکر، بازگشت، امر بیل، دست بستہ، سامان وجود اور توجہ کی طالب قابل ذکر ہیں۔
ان کا شہرہ آفاق ناول راجہ گدھ اپنے اسلوب کی وجہ سے اردو کے اہم ناولوں میں شمار ہوتا ہے۔
بانو قدسیہ نے ٹیلی ویژن کے لیے بھی کئی یادگار ڈرامہ سیریلز اور ڈرامہ سیریز تحریر کیے۔
ان کی بہترین تحریروں اور اردو ادب میں شاندار کارکردگی پر 1983 میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں ہلال امتیاز اور 2010 میں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا جبکہ انہوں نے 2012 میں کمال فن کا ایوراڈ بھی اپنے نام کیا۔ بانو قدسیہ شدید علالت کے باعث 4 فروری 2017 کو دنیائے فانی سے کوچ کرگئیں جس کے بعد اردو ادب کا ایک سنہری باب بند ہوگیا۔