عدالت میں عدم پیشی پر میشاء شفیع کے وارنٹ گرفتاری جاری
لاہور : عدالت نے میشاء شفیع اور ماہم جاوید کی حاضری معافی کی درخواستیں بلاجواز قرار دے کر مسترد کر دیں
لاہور کی مقامی عدالت نے گلوکار علی ظفر کےخلاف سوشل میڈیا پرمہم چلانے کے مقدمے میں عدم پیشی پر گلوکارہ میشاء شفیع اور شریک ملزمہ ماہم جاوید کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
عدالت نے میشاء شفیع اور ماہم جاوید کی حاضری معافی کی درخواستیں بلاجواز قرار دے کر مسترد کر دیں، جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے دونوں ملزموں کو 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کروا کے 19 فروری کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا کہ میشاء شفیع اور ماہم جاوید کے گزشتہ سماعت پر بھی قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئےتھے، دونوں نے پھر حاضری معافی کی درخواستیں دائر کر دیں، حالانکہ خود کو سرنڈر کئے بغیر دوسری بار حاضری معافی کی درخواست دائر نہیں کی جا سکتی، ملزمہ میشاء اور ماہم نے حاضری معافی کی درخواست میں کوئی مناسب جواز بھی پیش نہیں کیا۔
مقامی عدالت نے مزید لکھا کہ ملزم علی گل پیر اور لینا غنی کی بریت کی درخواستیں عرصہ دراز سے زیر التواء ہیں، ملزمہ میشاء شفیع اور ماہم جاوید کی مستقل حاضری معافی کی درخواستوں پر بھی دلائل مکمل ہو چکے ہیں لیکن مدعی علی ظفر کے وکیل بحث نہیں کر رہے۔
عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر اگر علی ظفر کے وکیل نے دلائل نہ دیئے تو پراسیکیوٹر کے دلائل کی روشنی میں فیصلہ کر دیا جائے گا۔
ایف آئی اے نے علی ظفر کی مدعیت میں میشاء شفیع سمیت 8 ملزموں کے خلاف چالان پیش کررکھا ہے،جبکہ میشاء شفیع اور ماہم جاوید نے بیرون ملک ہونے کے سبب حاضری معافی کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔