جنوبی پنجاب کے حقائق کو سامنے رکھ کر آگے بڑھنا ہوگا
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس دوران انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا
چیئرمین پیپلز پارٹی کو لکھی ہوئی پرچیاں دی جاتی ہیں اور بلاول بھٹو ابھی بچہ ہے اسی لیے وہ لکھی ہوئی پرچیاں پڑھ دیتا ہے۔
بلاول کے استاد نالائق ہیں اور بلاول کو خود بھی ادراک نہیں کہ وہ کہہ کیا رہے ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ بلاول سمجھ جائے گا کہ محض تنقید سے صوبہ نہیں بنے گا بلکہ جنوبی پنجاب صوبہ آئینی ترمیم سے بنے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے چیئرمین پیپلز پارٹی سے سوال کیا کہ کیا بلاول آئینی ترمیم کیلئے تعاون کرنے کےلیے تیار ہیں؟
جنوبی پنجاب صوبے کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں تو ملکر آئینی ترمیم کیجیئے، بل پیش کررہا ہوں آپ کی نیت صاف ہے تو ووٹ دیں اور جنوبی پنجاب کو حق دلائیں۔
یہ بھی پڑ ھیں : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول نے خود کو آئسولیٹ کرلیا
شاہ محمود نے بتایا کہ 19 جنوری کو خط لکھا مگر بلاول بھٹو نے جواب دینے کی بھی زحمت نہیں کی، بلاول اور شہباز شریف کو آج دوبارہ خط لکھا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ یو این ڈی پی کی جو رپورٹ آئی اس نے میرے مؤقف کی تصدیق کردی کہ جنوبی پنجاب سب سے زیادہ پسماندہ ریجن ہے۔
مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف کو بھی یو این ڈی پی کے اعداد و شمار بھیجے ہیں، شہباز شریف سے درخواست ہے کہ جنوبی پنجاب کے معاملے پر سنجیدگی سے غور کریں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے حقائق کو سامنے رکھ کر آگے بڑھنا ہوگا، یہ اپنے سیاسی مفاد کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں تو جنوبی پنجاب کی تشکیل اور تخلیق میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔