Featuredتجارت

ملک میں بھی پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان

بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں حالیہ اضافے کے بعد ملک میں بھی پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

 

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق روس یوکرین تنازع اور مشرق وسطیٰ میں جاری بحران کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی ہے۔

اس وقت عالمی منڈی میں امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 93 ڈالر 10 سینٹس جب کہ لندن برینٹ خام تیل کی قیمت 94 ڈالر 44 سینٹس فی بیرل پر موجود ہے۔

عالمی منڈی میں خاتم تیل کی قیمتوں میں اضافے کے دیکھتے ہوئے ماہرین کا خدشہ ہے کہ 15 فروری کو حکومت پیٹرلیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم 5 سے 7 روپے فی لیٹر کا اضافہ کرسکتی ہے۔

دوسری جانب آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے کی رو سے حکومت کو ہر مہینے پیٹرولیم مصنوعات پر 4 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنا ہے۔

اس طرح اگر حکومت نے عوام پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تمام بوجھ ڈالا تو ان کی قیمتیں 9 سے 11 روپے فی لیٹر بڑھ سکتی ہیں۔

چند روز قبل وزیر خزانہ شوکت ترین بھی ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

شوکت ترین نے کہا تھا کہ اس وقت حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر تقریباً 22 روپے فی لیٹر سبسڈی دے رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ عالمی منڈی میں اگر خام تیل مزید مہنگا ہوا تو اس کا اثر پاکستان پر بھی پڑے گا۔

شوکت ترین نے کہا کہ خام تیل کی قیمتیں بڑھیں تو پاکستان میں بھی قیمتیں بڑھائی جائیں گی۔

واضح رہے کہ یکم فروری کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جانا تھا لیکن وزیر اعظم عمران خان نے قیمتوں میں اضافے سے متعلق اوگرا کی سمری مسترد کر دی تھی۔

وزارت خزانہ نے اپنے نوٹی فکیشن میں کہا تھا کہ قیمتوں میں اضافہ نہ کیے جانے سے قومی خزانے کو 30 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close