حریم شاہ کی ایف آئی اے کے خلاف آڈیو لیک
پاکستان کی چند متنازع شخصیات میں سے ایک حریم شاہ کی آڈیو لیک ہوئی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے ان کے ٹریول ایجنٹ کو کال کر کے دھمکایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حریم شاہ کو غیر ملکی کرنسی کے ساتھ بنائی گئی ویڈیو کے باعث ایف آئی کی جانب سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا سامنا ہے۔
حریم شاہ کی جانب سے لیک کی گئی آڈیو میں ایک شخص جو غالباً ان کا ٹریول ایجنٹ ہے، کہہ رہا ہے کہ اس کو کسی نے حریم شاہ کا ٹکٹ کینسل کرنے کے لیے کہا ہے۔
مبینہ ایجنٹ کی بات پر حریم شاہ نے کہا کہ جب مجھے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے اجازت دی گئی ہے کہ میں جب چاہوں پاکستان آسکتی ہوں تو ایف آئی اے کیسے میرے ٹریول ایجنٹ کو کال کر کے دھمکا سکتی ہے؟
لیک آڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ ٹریول ایجنٹ مختلف بیانات دے کر حریم کو اپنی بات سمجھانے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن کامیاب نہیں ہو پارہا۔
ٹریول ایجنٹ کے مختلف بیانات سے محسوس ہو رہا ہے کہ وہ یہ بات کسی دباؤ میں کر رہا ہے۔
حریم شاہ کی جانب سے مسلسل اصرار کرنے پر ٹریول ایجنٹ کا کہنا تھا کہ اس کو ایف آئی اے کی جانب سے کال آئی تھی اور ہدایت دی گئیں تھی کہ حریم شاہ کے ٹکٹ کو کارآمد نہیں کیا جائے گا۔
جس پرحریم شاہ کا کہنا تھا کہ میں ابھی میڈیا بلاتی ہوں اور دیکھ لوں گی ایف آئی اے کو بھی۔
قبل ازیں حریم شاہ اپنے خلاف ہونے والی انکوائری کی خبروں کے بعد منی لانڈرنگ کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر منی لانڈرنگ کا الزام لگا، نہ میں نے منی لانڈرنگ کی نہ مجھے منی لانڈرنگ کے بارے میں اتنی معلومات تھیں۔
انہوں نے کہا کہ بس مذاق میں ایک ویڈیو بنائی تھی، میں اپنے بھائی کے دفتر میں آئی تھی تو کچھ رقم پڑی تھی، تو اُن کی اجازت سے میں نے وہ ویڈیو بنائی۔۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ رقم بھی غیر قانونی نہیں تھی جبکہ ایف آئی اے نےحریم شاہ کی چند روز قبل غیر ملکی کرنسی کے ساتھ وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے اسے انٹرنیٹ پر ریاستی اداروں اور حکومتِ پاکستان کی تضحیک اور ہتک کا عمل قرار دیا تھا۔