کراچی: اسٹریٹ کرائمز میں وہ بھی شامل ہیں جن کے معاشی حالات ٹھیک نہیں ہے
وزیر اعلیٰ سندھ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں بھی امن وامان کی صورتحال پر تشویش ہے، اسٹریٹ کرائمز میں وہ بھی شامل ہیں جن کے معاشی حالات ٹھیک نہیں ہے، امید ہے امن وامان سے متعلق بہتری آئے گی، بطور وزیر اعلیٰ تمام ذمے داریاں سنبھال رہا ہوں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سلیپر سیل اور دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ کیا، پولیس نے کردار ادا کیا، دہشت گردی کے خاتمے میں فوج نے مدد کی، معاشی صورتحال بھی اسٹریٹ کرائمز کے بڑھنے کی وجہ ہے، تعلیمی اداروں میں جو مسائل ہوئے ان سے نمٹنے کے اقدامات کررہے ہیں، وفاق نے جو افسر ہٹائے تھے ان کو اب دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 21 تاریخ کو اس سے متعلق عدالت میں سماعت ہے، افسر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی مشاورت سے تبدیل کیا جاتا ہے، جو افسر جہاں تعینات ہوگا وہاں کی انتظامیہ کو جوابدہ ہوگا، کسی کے کہنے پر نہیں، قانون کے مطابق ترقیاں ہوتی ہیں، نوابشاہ میں جو واقعہ ہوا اس پر فوری ایکشن لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ اپنی آواز آگے تک پہنچانے کیلئے بات کرتے ہیں، شوکت ترین نے بتایا مسئلہ حل کرنے کا کہا تھا پیسے کاٹنے کا نہیں، ایف بی آر چاہتا ہے لوگوں کی جیب سے پیسہ چرا کر اچھا ٹارگٹ دکھاؤ۔