ماسکو : روس نے علیحدگی اختیار کرنے والی دو یوکرینی ریاستوں کو تسلیم کرلیا۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر قبضہ دو علاقوں کو آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کرنے کے بعد فوج بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔ پیوٹن نے فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں کو اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا۔
روس نے کہا کہ فوجی دستے ڈونیٹسک اور لوہانسک عوامی جمہوریہ میں امن دستوں کا کردار ادا کریں گے۔
روس کے صدر کا کہنا تھا کہ مغربی اتحاد یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کا فیصلہ کرچکا ہے، انہوں نے روس کے سیکیورٹی تحفظات نظر انداز کردیئے۔ یوکرائن اپنے جوہری ہتھیار بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ روس کیلئے یوکرائن کی یہ پیش رفت ناقابل قبول ہے۔
یوکرین کے صدر نے رات گئے ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں کہا کہ یوکرین امن چاہتا ہے، لیکن اعلان کیا ہم ڈرنے والے نہیں ہیں اور کسی کو کچھ نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کو اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کی طرف سے واضح اور موثر تعاون کے اقدامات کی ضرورت ہے۔ اب یہ دیکھنا بہت ضروری ہے کہ ہمارا حقیقی دوست اور ساتھی کون ہے اور کون صرف لفظوں سے روسی فیڈریشن کو ڈراتا رہے گا۔