سانحہ جامع مسجد امامیہ پشاور شہید ہونے والوں کی تعداد 56 ہوگی
پشاور : خوانی بازار کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے میں 56 افراد شہید اور 190 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
آئی جی کے پی معظم جاہ انصاری نے قصہ خوانی بازار میں جامع مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور دھماکے کے تفصیلات معلوم کیں۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ خودکش حملے میں ملوث حملہ آور گروپ کا اندازہ ہے، سی ٹی ڈی اس حوالے سے تفتیش کررہی ہے۔
آئی جی نے کہا کہ نماز کے دوران لوگوں کو شہید کیے جانا افسوسناک واقعہ ہے، فروری مارچ میں کوئی تھریٹ نہیں تھا، تفتیش کے لیے پورے علاقے کی سی سی ٹی وی دیکھی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک کی تفیتیش کے مطابق دہشتگرد نے کالے رنگ کی شلوار قمیض پہن رکھی تھی، دہشتگرد ایک اور پیدل تھا، پولیس موقع پر موجود تھی۔
آئی جی معظم جاہ نے کہا کہ دہشتگرد نے مسجد سے پچیس گز کے فاصلے پر پہلے پولیس کو نشانہ بنایا پھر مسجد میں گھس کر تیسری صف میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
آئی جی نے بتایا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق خودکش بمبار کے پاس 5 سے6 کلو دھماکا خیز مواد تھا۔
دھماکا اس وقت ہوا جب مسجد میں نماز جمعہ ادا کی جارہی تھی۔
خودکش بمبار نے پہلے مسجد کے باہر تعینات پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی بعد ازاں مسجد میں داخل ہوکر خود کو تیسری صف میں اڑالیا۔
جاں بحق افراد میں بچے بھی شامل ہیں جب کہ خودکش حملہ آور کے مسجد میں داخل ہونے سے پہلے پولیس سے ٹکراؤ میں ہونیوالی فائرنگ میں ایک اہلکار موقع پر شہید جبکہ دوسرا اسپتال میں دم توڑ گیا۔
واضح رہے کہ قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے میں 56 افراد شہید اور 190 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔