Featuredدنیا

یوکرین غیر جانبدار رہے اور نیٹو میں شمولیت کی درخواست نہ دے :روسی مطالبہ

انقرہ : روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے کی امید پیدا ہوئی ہے

روسی مطالبہ ہے کہ یوکرین غیر جانبدار رہے اور نیٹو میں شمولیت کی درخواست نہ دے۔

: ترک اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک بات چیت ہوئی، جس کے نتیجے میں امید پیدا ہوئی ہے، جو روسی مطالبات سامنے رکھیں گئے ہیں، انہیں یوکرین کیلئے پورا کرنا زیادہ مشکل نہیں۔

ترکی نے روس اور یوکرین کے درمیان روابط رکھنے کے لیے خود کو بڑی احتیاط کے ساتھ کھڑا کیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس کا نتیجہ نکل رہا ہے۔

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ترک صدر رجب طیب اردگان کو فون کیا، جس میں انہوں نے یوکرین سے تنازعہ ختم کرنے کے لیئے اپنے مطالبات پیش کیئے، یہ بات چیت آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔

ترک صدر کے ترجمان ابراہیم قالن نے ٹیلی فونک بات چیت کے حوالے سے ایک صحافی کو بتایا کہ روسی مطالبات دو قسموں میں آتے ہیں۔ پہلے چار مطالبات یوکرین کیلئے پورا کرنا زیادہ مشکل نہیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ روسی مطالبہ ہے کہ یوکرین غیر جانبدار رہے اور نیٹو میں شمولیت کی درخواست نہ دے۔ یوکرین کو تخفیف اسلحہ کے عمل سے گزرنا پڑے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ روس کے لیے خطرہ نہیں ہے۔ یوکرین میں روسی زبان کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا۔

ترک رہنماء نے مزید بتایا کہ یوکرینی اور روسی صدور کی ون آن ون ملاقات، کریمیا کی حیثیت اور ڈونباس سے متعلق مطالبات بھی شامل ہیں۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن کے مطالبات اتنے سخت نہیں ہیں جتنا کہ کچھ لوگوں کو خدشہ تھا۔ اگر کسی بھی معاہدے کی باریک تفصیلات کو بھی بہت احتیاط کے ساتھ حل نہیں کیا جاتا ہے، تو صدر پیوٹن یا ان کے جانشین انہیں ہمیشہ یوکرین پر دوبارہ حملہ کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close