یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ماسکو کا حملہ جاری ہے، جس میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔
یوکرینی ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ روسی حملے کے بعد سے ملک میں کم از کم 651 رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں، 3 ہزار 780 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
یوکرین میں روسی حملے سے مزید دو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے، صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ نیٹو ہمیں قبول نہیں کر رہا، کیونکہ وہ روس سے خوفزدہ ہے۔
یوکرین کے مشرقی علاقے لوہانسک کے قصبے لائسی چنسک میں روسی گولہ باری سے دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے ہیں، مکانات کے ملبے سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا۔
مقامی اہلکار کا کہنا ہے کہ گولہ باری سے بچوں کا اسپتال بھی متاثر ہوا، جس سے عمارت میں آگ لگ گئی۔ لیکن خوش قسمتی سے تمام مریضوں، ان کی ماؤں اور طبی عملے کو نکال لیا گیا۔
یوکرین کی فوج نے کہا ہے کہ اس نے شدید لڑائی کے بعد روسی فوجیوں کو کیف کے مضافاتی علاقے ماکاریو سے باہر نکالنے پر مجبور کر دیا۔
فوج کا کہنا تھا کہ روسی افواج نے کریمیا سے زمینی راستے پر کر رکھا ہے، جس کے باعث بحیرہ ازوف تک رسائی رک گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روسی زمینی کارروائی بڑی حد تک تعطل کا شکار ہے، لیکن اس کی فضائیہ کیف، چرنیہیو، خرخیف اور ڈونیٹسک کے علاقوں میں بنیادی ڈھانچے پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔ یوکرائنی فوجیوں نے 13 روسی حملوں کو پسپا کیا ہے اور 300 روسی فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ماسکو کا حملہ جاری ہے، جس میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ نیٹو کو یا تو اب یہ کہنا چاہیے کہ وہ ہمیں قبول کر رہے ہیں، یا کھلے عام کہہ دیں کہ وہ ہمیں قبول نہیں کر رہے ہیں، کیونکہ وہ روس سے خوفزدہ ہیں، جو کہ سچ ہے۔
انہوں نے ماریوپول ہتھیار ڈالنے کے لیے روس کے ‘الٹی میٹم’ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم الٹی میٹم قبول نہیں کر سکتے۔ ہم کیسے کر سکتے ہیں؟ روس کے لیے یوکرائنی شہر پر قبضہ کرنے کا واحد راستہ سب کو مارنا ہے۔