ریاض : یمنی حملے کے بعد تیل کی سپلائی میں کمی کی ذمہ داری نہیں لیں گے۔
سعودی عرب نے تیل تنصیبات پر یمنی باغیوں کے حملے کے بعد تیل کی سپلائی میں کمی کا عندیہ دے دیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مملکت اعلان کرتی ہے کہ وہ اپنی تیل تنصیبات پر حملوں کے باعث عالمی منڈیوں میں تیل کی سپلائی میں کسی کمی کی ذمہ داری قبول نہیں کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو توانائی کی سپلائی کو محفوظ رکھنے کے لیئے ان حملوں کو روکنے کے حوالے اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے، جو مملکت کی پیداواری صلاحیت اور اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی صلاحیت کو خطرے میں ڈالتی ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کو یمنی باغیوں نے سعودی عرب کے تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار کو نشانہ بناتے ہوئے اپنے حملوں کا سب سے شدید سلسلہ شروع کیا، جس سے ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر جدہ کی بندرگاہ میں پیٹرولیم کی تقسیم کے مرکز میں آگ لگ گئی، اور پیداوار میں خلل پڑا۔
حوثی حملوں کی لاتعداد لہر اتوار کو طلوع فجر سے پہلے شروع ہوئی اور کئی گھنٹوں تک سعودی عرب کے جنوب اور مغرب میں جگہ جگہ گولہ باری کی، جس کے باعث جدہ کے رہائشی آدھی رات تک خوفزدہ رہے۔
خیال رہے کہ امریکہ کی جانب سے روس کے یوکرین پر حملے کے بعد تیل کی قیمت میں اضافے کو روکنے کے لیئے تیل پیدا کرنے والے ممالک پر زیادہ پیداوار کا دباؤ ڈالا جارہا ہے۔