عدالت نے سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا
اسلام آباد : چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ بچگانہ دفعات پر حملہ آوروں نے ضمانتیں کروا لیں۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ جن دفعات کا اضافہ کیا ہے، اس کے مطابق کارروائی کر کے کل رپورٹ جمع کرائیں، عدالت نے سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا گیا۔
سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کے آغاز میں ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے اعتراض کیا کہ ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی گئیں۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیئے کہ اگر ایف آئی آر کو سننا شروع کر دیا، تو صدارتی ریفرنس مزید تین دن لیٹ ہو جائے گا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ جمعہ کو صورتحال ایسی تھی کہ ہمیں اس کیس کی ہفتہ کو سماعت کرنا پڑی۔ ہم نے قانون کے مطابق عمل درآمد کا حکم دے دیا ہے۔ اب بھی کوئی شکایت ہے تو متعلقہ فورم پر جائیں۔ سندھ حکومت سیشن کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے۔
عدالت عالیہ نے ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد سے استفسار کیا کہ آپ نے اب تک عدالتی حکم پر عمل کیوں نہیں کیا؟
جس پر ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ ایف آئی آر میں متعلقہ دفعات کا اضافہ کر دیا ہے۔ شواہد کے مطابق دہشت گردی کا واقعہ نہیں بنتا۔ دہشت گردی کی دفعات لگانے کے حوالے سے سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن موجود ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جن دفعات کا اضافہ کیا ہے ان کے تحت ملزمان کی گرفتاریاں کریں۔ ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ ہم نے گرفتاری کی تھیں، ملزمان نے ضمانتیں کروا لیں۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ وہ ضمانتیں تب ہوئیں جب آپ نے ایف آئی آر میں قابل ضمانت دفعات لگائی تھیں۔ بچگانہ دفعات پر حملہ آوروں نے ضمانتیں کروا لیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کوئی قابل ضمانت دفعات لگائی ہیں؟ ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ ایک دفع ناقابل ضمانت ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ناقابل ضمانت دفعات پر گرفتاریاں کیوں نہیں ہوئیں؟ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ آئی جی کو بلا لیتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آئی جی کو کہیں کہ اپنا کام کریں، یہ ہمارا کام نہیں کہ ہدایات دیں۔ جن دفعات کا اضافہ کیا ہے، اس کے مطابق کارروائی کر کے کل رپورٹ جمع کرائیں۔
عدالت نے سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزمان میں دو حکومتی ایم این ایز بھی شامل ہیں۔