وزیر اعظم کی اسٹریٹجی ایسی ہے جیسے کھلاڑی گیم ہار چکا ہے
اسلام آباد: پہلے کہا اپوزیشن نے عدم اعتماد لاکر تحفہ دیا ہے، پھر کہنا شروع کیا یہ تو عالمی سازش ہے
چیئرمین پیپلزپارٹی کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں معاشی بحران ہے، ہم سب کا فرض ہے کہ پاکستان کو مشکلات سے نکالیں، وزیراعظم نے بطور قائد اپنی تقریر میں ایک بھی ذمے داری ادا نہیں کی، خط کے معاملے پر کوشش ہے کہ پاکستان کے عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا جائے، پاکستان دنیا بھر میں تنہائی کا شکار ہوچکا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی اسٹریٹجی ایسی ہے جیسے کھلاڑی گیم ہار چکا ہے، کیا ہمیں پہلے سے پتہ تھا کہ عالمی سازش بن رہی تھی، پہلے کہا اپوزیشن نے عدم اعتماد لاکر تحفہ دیا ہے، پھر انہوں نے کہنا شروع کیا کہ یہ تو عالمی سازش ہے، تحریک عدم اعتماد جمہوری طریقہ کار ہے، اسے متنازع نہیں بنایا جائے، ہم سب کو یقینی بنانا چاہیئے کہ عدم اعتماد پر امن طریقے سے ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سلیکشن کے نتیجے میں قوم پر مسلط کیا گیا، دھمکیاں دینے کے بجائے عزت سے عدم اعتماد کا مقابلہ کریں، عدم اعتماد کامیاب اور آپ سلیکٹڈ وزیر اعظم نہیں رہے تو ہمارا جھگڑا ختم، عدم اعتماد ناکام ہوگی تو خطرہ ہے اگلے 20 سال بھی اسی طریقے سے گزریں گے، عمران خان معزز ہوتے تو طریقے سے ہار مان لیتے۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد جمہوری عمل ہے کافی مسائل حل ہوسکتے ہیں، اٹھارویں ترمیم کے بعد آرٹیکل 6 بہت واضح ہوچکا ہے، امید کرتے ہیں اتوار تک کوئی بھی غیر جمہوری اقدام نہیں اٹھایا جائے گا۔