الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے : شیخ رشید
اسلام آباد : سازش میں ملوث جماعتوں کیخلاف غداری کے مقدمے چلائے جائیں
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حالات تشویشناک ہیں۔ 24 گھنٹے سیاست کے لیے اہم ہیں۔ ہر گھنٹے بعد ملکی صورتحال بدل سکتی ہے۔ ملک کو آگے لے جانے کے لیئے الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے، رمضان کے بعد الیکشن کرائے۔ منحرف اراکین اپنے حلقوں میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان تب تک کام جاری رکھیں گے، جب تک نیا وزیراعظم نہ آئے، الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے بعد بھی وزیراعظم اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم کب تک ذمہ داریاں سنبھالیں گے، اس پر آئین خاموش ہے۔ عمران خان تب تک کام جاری رکھیں گے، جب تک نیا وزیراعظم نہ آئے۔ اپوزیشن کی وجہ سے عمران خان مزید مقبول ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی غلطیاں کیں اور کمزوریاں ہماری بھی ہیں، مگر لوگ ان کو دیکھنا نہیں چاہتے ہیں۔ سیاست سے ریٹائر ہونا چاہتا تھا۔ ان لوگوں کیخلاف سیاسی جنگ کا اعلان کر رہا ہوں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ آصف زرداری کو بھتہ تو اب بھی مل رہا ہے اور اداروں کو سب پتہ ہے۔ چور اور ڈاکو باپ بیٹا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ عہدے کے امیدوار ہیں۔ عدالت کے خلاف نہیں مگر شہباز شریف پر 18 فروری کو فرد جرم عائد ہونی تھی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے تمام اراکین اسمبلی کی نشستوں سے مستعفیٰ ہوجائیں، اگر سچے ہیں۔ پھر دیکھیں کیسے ملک چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کے پاس وزارت قانون ہے، وہ قانون اور وزارت اطلاعات کو سمجھتے ہیں۔ سازش میں ملوث جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جائے۔ غداری کے مقدمے چلائے جائیں۔ فواد چوہدری غداری مقدمے کی درخواست دے ابھی دستخط کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پتہ نہیں نالہ لئی منصوبہ منحوس ہے، میری سیاست کے 50 سال غرق ہوگئے۔ نالہ لئی پر جب بھی کام شروع کرنے لگتا ہوں، حکومت بدل جاتی ہے۔