لاہور : وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے حکمران اتحاد کو پریشانی کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق ناراض ارکان کو منانے میں مشکلات ہیں۔ ناراض ارکان نے واپس آنے سے انکار کر دیا ہے، نمبرز پورے نہیں ہیں ، حکومتی صفوں میں مایوسی کے سائے ہیں۔
حکومتی اتحاد نے مرکز کی طرح پنجاب میں بھی تاخیری حکمت عملی بنا لی۔ کل کے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے لیے متعدد آپشنز پر غور شروع کر دیا۔ پنجاب اسمبلی میں پھر سے تین اپریل جیسی ہنگامہ آرائی ہونے کا امکان ہے۔
اسمبلی کو ممکنہ طور پر مچھلی منڈی بنانے کا الزام اپوزیشن پر لگایا جائے گا۔ ہنگامہ آرائی کی آڑ میں پندرہ سے بیس اپوزیشن ارکان کو معطل کیے جانے کا قوی امکان ہے۔ معطل ارکان سی ایم کے چناؤ کی ووٹنگ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
میڈیا کو اسمبلی کی کوریج سے پھر روکنے کے امکانات بھی موجود ہیں۔ اپوزیشن ارکان پر ایوان میں موبائل فون، ذاتی اشیاء لے جانے پر پابندی لگ سکتی ہے۔ کل کے اجلاس کے حوالے سے اسمبلی سیکریٹریٹ کو خصوصی ہدایات جاری کردیں گئیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن ارکان کی رکنیت معطل کرنے کا فیصلہ کمیٹی کی رپورٹ پر ہوگا۔ کمیٹی کمیٹی توڑ پھوڑ کرنے والے ارکان کی نشاندہی کرے گی۔ رپورٹ اسپیکر پنجاب اسمبلی کو آج پیش کی جائے گی۔