راولپنڈی : اس دفعہ لوگ بڑی تعداد میں عید ملنے آئے ہیں کہ لال حویلی چھوٹی پڑ گئی ہے۔
شیخ رشید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے شہر کی فضاء بہت خوفناک ہے، آئندہ کے تیس دن بہت اہم ہیں، 31 مئی تک معاملے کا حل نکالیں، 90 دن کے اندر اندر الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ منشیات فروش جس ملک کا وزیر داخلہ ہو تو اس ملک میں امن کیا ہو گا۔ یہ لوگ حالات کو کہیں اور لے جانا چاہتے ہیں، لیکن دعا ہے کہ ملک میں امن رہے جھاڑو نہ پھر جائے، گلی محلوں میں لڑائی ہونے لگی ہے، جس کا ذمہ دار رانا ثناء اللہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ نے بہت مقدمے مجھ پر کروائیں ہیں۔ رانا ثناء اللہ بتائیں کون سے تھانے میں گرفتاری دوں۔ جیل ہمارا سسرال، موت ہماری محبوبہ اور ہتھکڑیاں ہمارا زیور ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی بدنصیبی ہے کہ 300 لوگوں کو ایک ہی دن آی سی ایل سے نکالا گیا۔ ہے۔ آرمی چیف، ڈی جی ایم آئی سمیت تمام اداروں کے سربراہان کو درخواست کی ہے کہ تحقیقات کریں۔ فرد جرم لگنے جا رہی ہو اور وہ وزیراعظم بن سکتا ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میرے شہر کی فضاء بہت خوفناک ہے۔ جو مداخلت ہے اس کو فوج کے خلاف ٹرن کیا جارہا ہے۔ جس طرح بھٹو کے دور میں لوگوں نے اپنے آپ کو آگ لگائی تھی اس طرح کی فضاء بنائی جارہی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ سے درخواست کرتا ہوں بیچ میں آئیں گلی محلوں میں لڑائی شروع ہو گئی ہے۔ لانگ مارچ خونی ہو سکتا ہے اور ملک کے حالات خراب ہو سکتے ہیں لہذا مقتدر ادارے بیچ میں پڑیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عوام جن لوگوں کے چہرے نہیں دیکھنا چاہتے انہیں اقتدار میں لایا گیا، ملک کے حالات خراب ہیں، 31 مئی تک معاملے کا حل نکالیں، ہمارا مقتدر اداروں سے مطالبہ ہے کہ 90 دن کے اندر اندر الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے۔ اگر عمران خان رابطے کے لیے میری ڈیوٹی لگاتے ہیں تو میں فوج سے بات چیت کے لیے تیار ہوں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ مارچ نکلے اور حالات عمران خان کے ہاتھ سے بھی نکل جائے۔ خواتین نے مہندی پر امپورٹڈ حکومت نامنظور لکھوایا ہے۔ شیخوں کے بیٹے بھی فوج میں موجود ہیں۔ آئندہ کے تیس دن بہت اہم ہیں۔