Featuredخیبر پختونخواہ

غلاموں کی کوئی عزت نہیں ہوتی، امپورٹڈ حکومت امریکی سازش سے آئی ہے

صوابی: یہ امریکا کے غلام ہیں اور پیسے کی پوجا کرتے ہیں، ان کے پیسے لندن اور امریکا میں پڑے ہوئے ہیں

عمران خان کا صوابی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوابی کے عوام سے اسلام آباد میں ملنا چاہتا ہوں، جو اسلام آباد نہیں آسکتا وہ صوابی میں نکلے گا، بھارت کے لاکھوں لوگوں نے برطانیہ کی جنگیں لڑیں، کیا امریکا نے کہا شکریہ پاکستان آپ نے80 ہزار افراد قربان کردیئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ غلاموں کی کوئی عزت نہیں ہوتی، امپورٹڈ حکومت امریکی سازش سے آئی ہے، ہم نے کسی صورت امریکی غلاموں اور ڈاکوؤں کو تسلیم نہیں کرنا، سب نے میرے ساتھ اسلام آباد آنا ہے اور امپورٹڈ حکومت کو پیغام دینا ہے، ہم دنیا کے سب سے عظیم لیڈر کی امت ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زرداری اور شریفوں نے 2008 سے 2018 تک حکومت کی، ان تھری سٹوجز نے مل کر 10 سال تک حکومت کی، ان کے دور حکومت میں پاکستان پر 400 ڈرون حملے ہوئے، امریکا میں ایک شخص بٹن دبا کر ہمارے ملک پر حملہ کرتا تھا، ڈرون حملہ کہاں ہوتا تھا نیچے کون مرتا تھا کبھی کسی کو پتہ نہیں چلا، باجوڑ میں ڈرون حملے کے دوران 64 بچے مارے گئے، دنیا کا کوئی قانون ایسے حملوں کی اجازت نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے ایک بار بھی امریکا کو کچھ نہیں کہا، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، یہ امریکا کے غلام ہیں اور پیسے کی پوجا کرتے ہیں، ان کے پیسے لندن اور امریکا میں پڑے ہوئے ہیں، یہ کبھی اپنے لوگوں کے حقوق اور فائدے کیلئے اپنی زبان نہیں کھولیں گے، ان کا ایک وزیر کہتا ہے ہم وینٹی لیٹر پر ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور ان کے بیٹوں پر کرپشن کے کیسز ہیں، رانا ثنا اللہ 18 افراد کا قاتل ہے، ملک کو بچانے کیلئے ان غلاموں کا مقابلہ کرنا ہے، ہمارے نظریاتی لیڈر علامہ اقبال تھے، جب ملک کے ادارے تباہ ہو جائیں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے، ایف آئی اے ہماری آنکھوں کے سامنے تباہ ہو رہا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 40 سال سے انتشار ہے پھر بھی وہ تگڑے ہیں، قوم کوئی بھی حملہ برداشت کر کے دوبارہ کھڑی ہو جاتی ہے لیکن جب کسی قوم کی اخلاقیات ختم ہوں تو وہ تباہ ہو جاتی ہے، پاکستان کا کرائم منسٹر ضمانت پر ہے، چیف منسٹر پر بھی کرپشن کیسز ہیں، جو لندن میں بیٹھ کر فیصلے کر رہا ہے وہ مفرور اور سزا یافتہ ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close