اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ افراد کے کیسز پر بڑا فیصلہ
اسلام آباد: لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کریں یا ریاست کی ناکامی کا جواز دیں
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ وفاقی حکومت لاپتہ افراد کے لواحقین کی شکایات کا ازالہ کرے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کریں یا ریاست کی ناکامی کا جواز دیں ، عدالت نے آئینی خلاف ورزیوں پر اٹارنی جنرل کو دلائل کے لیے آخری موقع دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو پرویز مشرف سے لے کر آج تک تمام وزرائے اعظم کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ کیوں نہ عدالت تمام چیف ایگزیکٹوز پر آئین سے بغاوت پر کارروائی کرے؟، کیوں نہ وزرائے اعظم پر شہریوں کو لاپتہ کرنے کی پالیسی کی خاموش منظوری پر ایکشن لیں؟، وزرائے اعظم وضاحت دیں کیوں نہ لاپتہ افراد کیسز پر ان کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ چلے ؟، اگر لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو موجودہ اور سابقہ وزرائے داخلہ پیش ہوں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں نہ وزرائے داخلہ پر ذمہ داری کی عدم ادائیگی پر بھاری جرمانہ عائد کریں؟، اٹارنی جنرل مطمئن کریں کیوں نہ وزیر اعظم اور وزرائےاعلیٰ پر کریمنل مقدمات قائم کریں؟، وفاقی حکومت لاپتہ افراد کے لواحقین کی شکایات کا ازالہ کرے، یقینی بنایا جائے کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر غیر اعلانیہ سنسر شپ نہ ہو۔