سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ہی احتجاج کا اعلان کروں گا
پشاور: اس بار ہم تیاری کرکے جائیں گے اور پچھلی غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔
عمران خان عام انتخابات کے اعلان کےلیے حکومت کو دی گئی 6 روز کی ڈیڈ لائن سے پیچھے ہٹ گئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ہی اعلان کروں گا اور پھر ہم نکلیں گے، اس بار ہم تیاری کرکے جائیں گے اور پچھلی غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔
پشاور میں سوشل میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک کے لیے فیصلہ کن وقت ہے اور انصاف کی جنگ ہے، اس جدوجہد کوسیاست نہیں،جہاد سمجھیں، حکومت کوشش کررہی ہے لوگوں کو ڈرائے دھمکائے، لوگوں پر گولیاں برسانے کا مقصد خوف پھیلانا تھا، جو شیلز دہشت گردوں پر استعمال کیے جاتے ہیں، وہی مارچ میں استعمال ہوئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 30 سال سے جرم کرنے والے آج اوپر آکر بیٹھ گئے ہیں ، شہباز شریف،رانا ثناءاللہ نے دن دیہاڑے 14لوگوں کا قتل کیا، ماڈل ٹاؤن میں 14قتل ہوئے ان لوگوں کو اس وقت جیل میں ہونا چاہیے، لٹیروں اور قاتلوں کو شکست دے دی تو پاکستان اوپر چلا جائے گا۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ آج سپریم کورٹ میں ہم نے درخواست دائر کردی ہے، سپریم کورٹ سے تحفظ چاہتے ہیں کہ کیا ہمیں پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے اور کیا عدلیہ ان مجرموں کو خواتین اور بچوں پر تشدد کی اجازت دے سکتی ہے، عدالتیں کمزور کو تحفظ دینےکےلیےبنتی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ سب سے بزدل ظالم ہوتا ہے، طاقتور بڑے نہیں چھوٹے چور پکڑتے ہیں، عدالتیں کمزوروں کو طاقتور کرنے کے لیے بنتی ہیں، اللہ کسی کو اجازت نہیں دیتا کہ وہ کہے کہ میں نیوٹرل ہوں۔