اقتدار کی خاطر کبھی کسی شخص کو اتنا بے چین نہیں دیکھا : ریم نواز
اسلام آباد : عمران خان اقتدار کے چلے جانے پر حواس کھو چکا ہے، جس مینڈیٹ کا سوگ منا رہے ہیں، وہ ان کا تھا ہی نہیں ۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بطور پاکستانی میرے دل کو بڑی تکلیف ہوئی ہے۔ کل رات کو فتنہ خان کی تقریر سنی ہے، جس پر لوگوں میں غصہ ہے۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ یہ تین ٹکڑوں والا نظریہ کس نے آپ کو دیا ہے؟ عمران خان اقتدار کے چلے جانے پر حواس کھو چکا ہے، اقتدار تو اس کا کبھی تھا ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار کی خاطر کبھی کسی شخص کو اتنا بے چین نہیں دیکھا۔ عمران خان جس مینڈیٹ کا سوگ منا رہے ہیں، وہ ان کا تھا ہی نہیں، وہ چھینا ہوا جعلی مینڈیٹ تھا۔ عمران خان اقتدار کے چلے جانے پر حواس کھو چکا ہے، اقتدار تو اس کا کبھی تھا ہی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ دماغی، نفسیاتی امراض کے ماہرین کا ایک بورڈ بنائے، جو عمران خان کا ذہنی اور نفسیاتی معائنہ کرے۔ عمران خان کا کھلا پھرنا سہی نہیں ہے۔
لیگی رہنماء نے کہا کہ جو مینڈیٹ عوام سے چھینا تھا، وہی آئینی طریقے سے ان سے چھینا گیا ہے۔ پہلا شخص ہے، جو اقتدار کے تیس دنوں میں ناکام ہوا۔ اقتدار کے جانے کے بعد تیس دن میں لوگوں کے سامنے آگیا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ ملک تین ٹکروں میں بانٹ دیا جائے گا۔ آپ کبھی کہتے ہیں کہ کشمیر تین ٹکروں میں بانٹ جائے گا۔ میں سازشوں پر یقین نہیں رکھتی ہوں۔ پاکستان کو بہت قربانیاں دے کر آزاد کروایا گیا تھا۔ اللہ تعالیٰ نہ کرے کہ پاکستان کا کوئی نقصان ہو۔
انہوں نے کہا کہ یہ تین ٹکڑوں والا نظریہ کس نے آپ کو دیا ہے؟ یہ کس کا نظریہ ہے؟ کیا یہ نظریہ آپ کو زیڈ گولڈ اسمتھ نے دیا ہے یا اسرائیل نے دیا؟ پاکستان کے تین ٹکڑے ہونے کا خواب دیکھنے والے کی جماعت کے تین ٹکڑے ہوں گے۔ یہ بات کرنے والے اور اس کی جماعت کے 300 ٹکڑے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تاریخ ہے کہ پاکستان میں سیاست دانوں نے کیا کچھ نہیں سہا ہے۔ نواز شریف کی مثال سب کے سامنے ہے۔ نواز شریف نے دو بار جلاوطنی کاٹی ہے۔ ایک اقامے پر نواز شریف صاحب کو اقتدار سے نکالا گیا۔ منتخب وزیر اعظم کے ہاتھ پر ہتھکڑی لگا کر سیٹ سے لگائی گئی۔ ان کی بیٹی کو جیل میں ڈالا گیا۔
لیگی رہنماء نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو دیکھیں، بینظیر بھٹو کو دیکھیں، جنوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں۔ پاکستان کے لئیے جلا وطنی پھانسیاں برداشت کی گئی ہیں، لیکن آواز آئی پاکستان کھپے، پاکستان کی افواج، سائنس دانوں نے قربانیاں دیں، یہ کون ہوتے ہیں بات کرنے والے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ہاتھ ہی نہیں لگے۔ انقلابی لیڈر اور جہادی لیڈر ضمانتی لیڈر ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت کے وسائل پر بیٹھا ہے۔ لیڈر ملک کو جوڑتے ہیں توڑتے نہیں ہیں۔ 21 جون 2021 میں انٹرنیشنل میڈیا کو انٹرویو دیا کہ پاکستان کو ایٹمی پاور کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کا خواب ذوالفقار علی بھٹو نے دیکھا اور نواز شریف نے جب ایٹمی دھماکے کیئے تو اس وقت عمران خان بیرون ملک عیاشی کر رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمت کیسے ہوئی یہ بات کرنے کی کہ افواج پاکستان کو سہی فیصلہ کرنا پڑے گا۔ ہم نے بھی فوج پر تنقید کی، لیکن ہم نے ریڈ لائن کی نشاندہی کی۔ آر ٹی ایس بٹھانا کیا سہی فیصلہ ہے؟ مخالفین کے ساتھ انتقام لینا کیا سہی فیصلہ ہے؟
لیگی رہنماء نے کہا کہ یہ کیسا انقلاب تھا جو رانا ثناء اللہ کے ڈر سے نکلا نہیں۔ راناثناءاللہ کے ڈر سے وہ کب سے پشاور کے بنکر میں چھپ کر بیٹھا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ 35 پنکچر، ایک کروڑ نوکریاں اور کیا بیانات آپ نے نہیں دیئے۔ ان کا لانگ مارچ ہیلی کاپٹر پر لٹکا ہوا تھا۔ حکومت میں تھے تو کہتے تھے کہ میں آلو پیاز کے ریٹ معلوم نہیں کرنے آیا۔ آج ان کو یاد آگیا کہ آلو اور پیاز کے ریٹ بڑھ گئے ہیں۔
لیگی رہنماء نے مزید کہا کہ انہوں نے وقت پر ایل این جی نہیں منگوائی۔ ان سب مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملک میں پیسے نہیں سب فرح گوگی کو دے دئیے ہیں۔ سب مسائل کی جڑ عمران خان ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ حکومت سے گزارش کروں گی کہ جسٹس صدیقی کو انصاف دیا جائے۔ پی ٹی آئی کے کہیں لوگ رابطے میں ہیں۔ کہیں لوگ استعفیٰ نہیں دینا چاہتے ہیں۔