معیشت کے استحکام کے لیے پاک فوج کے بڑے فیصلے
مسلح افواج نے مختلف ایریاز میں اپنے اخراجات کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، رواں سال دفاعی بجٹ قومی بجٹ کا صرف 16 فیصد ہے۔
ذرائع وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ معیشت کے استحکام کے لیے مسلح افواج نے بڑے فیصلے کیے۔ جس کے تحت اس سال بھی بجٹ کی مد میں کسی اضافی فنڈ کی ڈیمانڈ نہیں کی،
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلح افواج نے مختلف ایریاز میں اپنے اخراجات کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مسلح افواج نے یوٹیلٹی بلز کی مد میں اپنے اخراجات کو مزید محدود کردیا۔
ذرائع وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ پی او ایل کی خصوصی بچت کے لیے تربیت اور انتظامی ضروریات کو کم کردیا گیا، عسکری ساز و سامان کی خریداری کے غیر ملکی معاہدوں کو مقامی کرنسی میں بدل دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکری نقل وحرکت میں کمی اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا ہے، کانفرنسوں اور دیگر اہم امور کے لیے آن لائن کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ عسکری ٹریننگ کے لیے دور دراز علاقوں کے بجائے لوکل ایریا میں ٹریننگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع وزارت دفاع کے مطابق پاک فوج نے کورونا کی مد میں ملی رقم میں سے 5 ارب روپے بچا کرحکومت کو واپس کیے، پاک فوج نے پروکیورمنٹ کی مد میں بھی ملی رقم سے 3.4 ارب روپے بچا کر قومی خزانے میں دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال دفاعی بجٹ قومی بجٹ کا صرف 16 فیصد ہے۔