کراچی : ملک انتہائی گھمبیر صورتحال میں گھرا ہوا ہے ، اب بھی ہم نہیں بدلے تو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا کہنا ہے کہ ہر ایک کا کردار ریکارڈ ہورہا ہے، دھونس اور دھمکی زیادہ نہیں چلے گی۔
سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ 2007 میں پی سی او کے تحت حلف لینے سے انکار کیا، عدلیہ بحالی کے بعد بار اور بینچ میں تعلق مضبوط ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کا مؤثر طریقہ کار ہونا چاہیے، جوڈیشل کمیشن میں جونیئر کی تعیناتی سے بارز اور وکلاء میں تشویش ہے، بینچز کی تشکیل اور کیسز کی سماعت کا شفاف طریقہ ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حساس مقدمات کی سماعت کے لیے آزاد ججز ہونے چاہیے، ججز کو وکلاء اور سائلین سے نرمی سے پیش آنا چاہیے۔
جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا کہ ملک انتہائی گھمبیر صورتحال میں گھرا ہوا ہے، کوئی طاقتور نہیں ہے، آئین، قانون اور پارلیمنٹ طاقتور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 70 سال سے ہم مختلف تجربات کرتے رہے ہیں، اب بھی ہم نہیں بدلے تو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔