تفریق کی سیاست ملک کو جلا ڈالے گی ، پی ٹی آئی حکومت زہر کا پیالہ چھوڑ گئی ہے
اسلام آباد : اگر آئی ایم ایف کا بجٹ ہے، تو کون بھاگ گیا؟ جنہوں نے کشکول توڑنے کی بات کی کیا کیا؟
وفاقی وزیر شیری رحمان نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اقتصادی بحران کی کیفیت کئی مہینوں سے چل رہی ہے۔ اگر آئی ایم ایف کا بجٹ ہے، تو کون بھاگ گیا؟ جنہوں نے کشکول توڑنے کی بات کی کیا کیا؟
انہوں نے کہا کہ یہ ہے تباہی سرکار، 100 روز میں ملک کو تبدیل کرنے کا کہا گیا۔ انہوں نے قرضے ڈبل کیئے۔ کبھی عوام پر اتنا خوفناک بوجھ نہیں پڑا، جتنا آج پڑ رہا ہے، ان کی وجہ سے ہے۔ ہم نے بھی آئی ایم ایف پروگرام لیا تھا۔ ملک کو آئی ایم ایف سے با عزت طریقے سے نکالا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اشرافیہ کو غریب سے زیادہ قربانی دینی ہوگی۔ اس قربانی کے ذریعے ہی ملک کو بچانا ہوگا۔ پتہ نہیں کیوں پیپلز پارٹی ایسی حکومتوں کا حصہ ہوتی ہے، جب ملک کو دلدل سے نکالنا ہوتا ہے۔
پی پی رہنماء نے کہا کہ بلین ٹری سونامی میں سندھ سب سے آگے تھا، لیکن پچھلی حکومت نے کبھی اسے بلایا ہی نہیں۔ تحریک انصاف خود کارٹل کا حصہ رہی ہے۔ چینی اور گندم بحران پیدا ہوا۔ پی ٹی آئی زہر کا پیالہ چھوڑ گئی ہے۔ انشاء اللہ یہ حکومت سخت فیصلے کرے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ہم سے ناراض ہے کہ پچھلے جو وعدہ کرگئے ہیں، آپ وہ نہیں نبھا رہے۔ تحریک انصاف نے خارجہ پالیسی کو چولہے میں ڈال دیا۔ پاکستان کے خلاف سازش کی۔ کہتے ہیں لانگ مارچ کریں گے، کیوں نہیں کر رہے؟
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ تفریق کی سیاست ملک کو جلا ڈالے گی۔ بڑے بڑے مسائل جن میں میڈیا کی دلچسپی نہیں ہے، ہمیں ان کو حل کرنا ہوگا۔ دریائے سندھ میں گند ڈال رہے ہیں اور ڈیلٹا ختم ہورہا ہے۔ کیلی فورنیا امریکہ کی امیر ترین ریاست مگر اسے بھی قحط سالی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں سر فہرست ہے جہاں پانی ضائع ہوتا ہے۔ بڑے بڑے ممالک میں اب پانی کے شاور کا دورانیہ ایک منٹ سے کم کرکے 30 سکینڈ اور اب شائد اس سے بھی کم کردیا جائیگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کار واش سمیت کئی دیگر چیزوں پر بے تحاشا پانی کا استعمال ہوتا ہے۔ اس کا اثر شہروں کے ساتھ دیہاتوں اور خصوصاً زرعی زمینوں پر پڑ رہا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ پانی ناپید ہوجائے اور پھر دسترس سے باہر ہو جائے۔