پاکستان دیوالیہ پن سےنکل گیا، اب بہتری کی جانب جائے گا : وزیر خزانہ
اسلام آباد: جومشکل فیصلےکرنےتھے کرلیے، آئندہ بھی کرناپڑے تو کریں گے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ہم پورے پاکستان کےدکانداروں کوٹیکس نیٹ میں لارہےہیں،اللہ کےفضل وکرم سے پاکستان دیوالیہ پن سےنکل گیا، اب بہتری کی جانب جائے گا۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ٹرن اراؤنڈ پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری منزل خود کفالت اپنے پیروں پرکھڑاہوناہے، اگربیرون ملک سےپیسےہی مانگنے ہیں توخودداری کی بات نہ کریں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کومبارک باددیتاہوں آج خودکفالت کی طرف پہلاقدم بڑھالیاہے، ہم جلدہی سیلف الائنس کرلیں گے ، پاکستان اکنامک گروتھ کی طرف چلاجائےتویہ ہدف حاصل کرنا مشکل نہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مستحکم گروتھ میں 10سال میں کوئی بھی ملک پیروں پر کھڑا ہوسکتاہے، مشکل میں بھی وزیراعظم نے سستا پٹرول،ڈیزل کےنام سےاسکیم نکال لی، ہم نے60لاکھ خاندانوں کودعوت دی کہ 786پر رجسٹرڈ کرائیں، 40لاکھ خاندانوں نے خود کو رجسٹر کرا لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہم آئے تو پاکستان کو4 ریکارڈ خسارے کا سامنا تھا، اس سال بھی ہماراخسارہ 5ہزارارب روپےہے، ہم نے قوم کو مزید 20 ہزار ارب روپے کا مقروض کردیا ہے، 71 سالوں میں جتنا قرضہ لیا گیا اسکا 80 فیصد صرف 4 سال میں لیا گیا۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ 4 سال میں بڑے خسارے تھے،پاکستان پانچویں سال اس کامتحمل نہیں ہوسکتاتھا، 2018 میں پاکستان کا جی ڈی پی11.1 فیصد تھا، اس سال نئی جی ڈی پی کے حساب سے 8.6 فیصدہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پیٹرول اورڈیزل کی سبسڈی پر120ارب ماہانہ خسارےکاسامناتھا، پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کیا مگر فخر ہے کہ قوم ہمارے اس اقدام کوسمجھی ہے، قوم کوپتاتھاکہ اس کےعلاوہ اورکوئی چارہ نہیں تھا۔
سپر ٹیکس کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ میں نےوزیراعظم اورانکےبیٹوں پربھی ٹیکس لگایاہے، میں نےخودپربھی ٹیکس لگایاہے، 4فیصد سے10فیصدتک سپرٹیکس لگایاہے۔
ان کاکہنا تھا کہ ہم نے سولر پینل اور ایگری کلچرز پر سے ٹیکس ہٹا دیا ہے، جہاں جہاں مسائل تھے وہاں پر سے ٹیکس ہٹا دیا گیا، آنے والے دنوں میں پاکستان بہتری کی طرف جائےگا، جو مشکل فیصلے کرنے تھے کیے آئندہ بھی کرنے پڑے تو کریں گے، ہم پاکستان اورمعیشت کو ترجیح دیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ہم پورےپاکستان کےدکانداروں کوٹیکس نیٹ میں لارہےہیں، ہم نےدکاندانوں کا ٹیکس بجلی کےبلوں میں فکس کردیاہے، میں بلڈرز،چیمبرزوالوں پربھی ٹیکس لیکرآؤں گا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم ٹیکس اورلیوی کی مدمیں35فیصدزیادہ پیسےلیں گے، اس سال پرائمری ڈیفسٹ 1600ارب روپےکاتھا، فروری میں چھٹاآئی ایم ایف ریونیوہوا، فروری میں پرائمری ڈیفسٹ 2500 ارب کا ہونا تھا مگر 1600 ارب کا ہوا، ان کی آئی ایم ایف سے بات ہوئی تھی کہ مثبت کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم 1600 ارب کے خسارے کو 152 ارب تک لائیں گے، اللہ کےفضل وکرم سے پاکستان دیوالیہ پن سےنکل گیا، اب بہتری کی جانب جائے گا۔