کسی بیرونی اور اندرونی طاقت کے ذریعے کوئی بیک ڈور رابطہ نہیں چل رہا
اسلام آباد: کل تک جو اس ملک کے غدار تھے انہیں ساتھ بٹھالیا گیا، ہم جیسے محب وطنوں کو غدار قرار دیا جارہا ہے
عمران خان کا کہنا ہے کہ نیوٹرل کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں، اس لڑائی میں صرف ملک کمزور ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کرلے گرفتاری سے نہیں ڈرتا ہوں، موجودہ حکمرانوں سے دنیا میں کوئی بات کرنے کو تیار نہیں ہے، اگر ضمنی انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو یہ ملک کا نقصان ہوگا، میں اور انتظار کرلوں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نیوٹرل کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں، اس لڑائی میں صرف ملک کمزور ہوگا، پی پی کے ساتھ بیٹھنے سے ہزار درجے بہتر ہے اپوزیشن میں بیٹھ جاؤں، کسی بیرونی اور اندرونی طاقت کے ذریعے کوئی بیک ڈور رابطہ نہیں چل رہا، ملکی معیشت تباہ کرنے والوں نے 1100ارب روپے کا این آر او لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل تک جو اس ملک کے غدار تھے انہیں ساتھ بٹھالیا گیا، ہم جیسے محب وطنوں کو غدار قرار دیا جارہا ہے، اگر بزدار کے علاوہ کسی اور کو وزیراعلیٰ بناتے تو وہ کرپشن کرتا، علیم خان اور پرویز الہٰی ایک دوسرے کو وزیراعلیٰ بنانے پر راضی نہ تھے، دونوں کا عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ برقرار رکھنے پر اتفاق تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 17جولائی کو سوئپ کرنا ہے، ہم حمزہ ککڑی کو چیلنج کرتے ہیں، جتنی مرضی ککڑیاں اکٹھی کرلیں ہم 17 جولائی کو ساری ککڑیاں حلال کرینگے، ہمارے امیدواروں کو کالز آرہی ہیں، چیف الیکشن کمشنر کی بیگم کو رات و رات ترقی دے دی گئی، دھاندلی کا پورا منصوبہ کامیاب کرانے کیلئے ترقیاں دی جارہی ہیں۔