کراچی: فاروق ستار نے این اے 245 کے الیکشن میں تالے کے نشان پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا
ڈاکٹر فاروق ستار کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج بہت ساری بریکنگ نیوز ہیں، بہت کوشش کی خالد مقبول صدیقی اور میں ساتھ کھڑے ہوں، ہمارا ووٹ بینک چاہتا ہے سب لوگ منظم اور یکجا ہوجائیں، خالد مقبول صدیقی سے میری تین ملاقاتیں ہوئیں۔ مجھے ایم کیو ایم سے الگ کیا گیا میں نہیں ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ این اے 245 کے الیکشن میں تالے کے نشان پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا، سارا کچرا ساری گند لگادو تالہ کردو بند، میں نے اپنے ساتھیوں کی عزت نفس داؤ پر لگا کر چاہا کہ خالد بھائی ساتھ کھڑے ہوجائے، ہم نے چاہا کہ ایم کیو ایم میں شمولیت کر کے دوبارہ کھڑا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے نوجوان قیادت کو سامنے لانے کی کوشش کی ہے، 70 پینل کراچی اور 30 پینل حیدرآباد کے لئے کھڑے کیے ہیں، میں نے بھی تالے کے نشان پر ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا، عمران خان کے ساتھ جو کچھ آج ہوا ہے وہ چار سال پہلے میرے ساتھ ہوا تھا، مجھے ہارایا گیا تھا، جو لوگ ڈکٹیشن کی سیاست کرتے ہیں وہ لوگ سیاست نہیں کرسکتے ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جو عمران خان کا آج موقف ہے وہ میرا پہلے موقف تھا، جو ریاستی ادارے ہیں وہ ہمارے ہیں ان کی عزت میں کمی نہیں آئے گی، میں نے کہا خالد بھائی آپ ہی سربراہ، میرا دل صاف تھا، 3 جولائی کو میگنی ڈالی گئی، میرے تالے کے امیدواروں کے سروں پر ہاتھ نہیں رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 3 مرتبہ جنرل ورکرز اجلاس کی تاریخ رکھی ایک بار بارش کی وجہ سے ملتوی ہوئی دو بار آپ خود سمجھ سکتے ہیں، آج میں نے تنظیم بنانے کا اعلان کردیا ہے، ہم اب تالے کے نشان پر پینل لڑیں گیں اور ان امیدواروں کی ضمانت میں لیتا ہوں۔