کراچی: جماعت اسلامی اس عمل کی مذمت کرتی ہے، یہ جمہوریت کے خلاف سازش ہے۔
جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے پر 22 جولائی کو الیکشن کمیشن سندھ دفتر کے باہر دھرنے کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کردیا ہے، جماعت اسلامی اس عمل کی مذمت کرتی ہے، یہ جمہوریت کے خلاف سازش ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سندھ حکومت اور ایم کیو ایم جماعت اسلامی کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں، اسی لیے دونوں نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر راہ فرار اختیار کیا، یہ سب بے نقاب ہورہے ہیں، یہ سارے مل کر کراچی کو میئر سے محروم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران سندھ حکومت ترقیاتی کام کررہی ہے، الیکشن کمیشن نے اس کا نوٹس تک نہیں لیا، صوبائی الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کی ایکسٹینشن ہے، جو مؤقف ہائیکورٹ مسترد کرچکی ہے اسے الیکشن کمیشن نے منظور کرلیا، بلدیانی انتخابات اپنے وقت پر ہونے چاہیے۔
حافظ نعیم کا مزید کہنا تھا کہ آر او کو ہم نے شکایتیں کیں تو اس پر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، اب کہتے ہیں بارشیں آرہی ہیں اور الیکشن ملتوی کرادیئے، اس سے قبل بارش کی اتنی پیشگوئیاں ہوئی اس وقت کچھ نہیں ہوا اب مروڑ ہوگیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ سب ملے ہوئے ہیں فراڈیے دھوکا کررہے ہیں، اس مرتبہ لوگ غصے میں ہیں ایسی حرکتیں برداشت نہیں کرینگے۔
حافظ نعیم نے صوبائی حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی 22 جولائی کو سندھ الیکشن کمیشن دفتر کے باہر دھرنا دے گی، ہمیں احتجاج سے روکنے کی جرات نہیں کرنا، ہمارے نوجوان اس صورتحال میں سخت مشتعل ہیں، تم الیکشن آگے کرو یا پیچھے میئر جماعت اسلامی کا ہوگا، جماعت اسلامی ان کو فرار نہیں ہونے دے گی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اہل کراچی اپنی تحریک کو جاری رکھیں، جماعت اسلامی کی تحریک کراچی کےحقوق کی تحریک ہے۔