ملتان: اگر ماضی میں ہم نے کام کیا ہوتا تو یہ پانی ہماری فصلوں کو سیراب کرتا۔
شاہ محمود قریشی نے ملتان میں حضرت بہاؤ الدین زکریا کے عرس کی پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دیکھ رہی ہے، پورا سندھ اس وقت ڈوبا ہوا ہے۔ لوگوں کے سر پر چھت نہیں، بچے بلک رہے ہیں۔ جگہ جگہ سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ انتظار کر رہے ہیں سندھ اور بلوچستان حکومت ان کی مدد کو آئے۔ حکومت پاکستان سے اپیل کرتا ہوں مہربانی کرے لوگوں کی مدد کو آئے۔ سال بھر کی گندم بہہ چکی ہے، پینے کا پانی نہیں، ادویات نہیں ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بچت پیٹ کی بیماریوں میں مبتلاء ہو رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آفت ہے، لیکن بحیثیت قوم ہمیں یہ دیکھنا چاہیے یہ پانی جس نے ہمیں ڈبو دیا ہے اگر ماضی میں ہم نے کام کیا ہوتا تو یہ پانی ہماری فصلوں کو سیراب کرتا۔ اگر ہم پانی کو اسٹور کر لیتے تو پن بجلی پیدا ہوسکتی تھی۔ سیلاب قومی غفلت کا نتیجہ ہے۔
پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ میں حکومت پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اسلام آباد میں مصروفِ ہیں، سندھ نہیں جاسکتے، تو کسی کو بھیج دیں، جو زمینی حقائق کا جائزہ لے۔ حقائق سندھ کے افسران نہیں بتا رہے۔ یہ آفت ڈیم نہ ہونے کے باعث آئی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جو امداد مل رہی ہے، وہ لوگوں کی جیبوں میں منتقل نہ ہو جائے اسے شفاف بنایا جائے۔ مافیا اس وقت اجڑے ہوئے لوگوں کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ جو خیمہ 4500 کا تھا، اب وہی خیمہ 45 ہزار کا مل رہا ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں کو منافع خوروں کے خلاف ایکشن لینا چاہیے۔