عمران خان کی نااہلی کے خلاف پی ٹی آئی کا ملک بھر میں احتجاج
اسلام آباد: پی ٹی آئی نے عمران خان کو نااہل قرار دینے پر الیکشن کمیشن کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی
عمران خان کی نااہلی کے خلاف مختلف شہروں میں کارکنان باہر نکل آئے اور انہوں نے سڑکیں بند کرنا شروع کردیں، فیض آباد پر پولیس کے منشتر کرنے کے بعد پی ٹی آئی کارکن ٹولی کی صورت میں آئے اور مختلف مقامات کو نذر آتش کردیا۔
آج الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کو نااہل قرار دیا گیا ہے جس کے خلاف پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی ہے۔
مختلف شہروں میں موٹروے اور اہم سڑکیں بند ہونے سے عوام میں خوف اور غیریقینی کی کیفیت پیدا ہوگئی جبکہ حکومت کی جانب سے ملک بھر میں پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو الرٹ کردیا گیا۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے داخلی راستوں پر گشت بڑھا دیا گیا ہے، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، ایمبولینسز اور قیدی وینز کو مختلف مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے، بچوں اور خواتین سے گزارش ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
احتجاج کی ہدایت ملنے پر پی ٹی آئی ضلع پشاور کی قیادت نے موٹروے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ قیادت نے کارکنان کو فوری طور پر موٹروے ٹول پلازہ پہنچنے کی ہدایت کردی۔
ہدایت ملنے پر کارکنان پہنچ گئے اور انہوں نے پشاور موٹر وے انٹر چینج ایم ون بند کردیا۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں نے فیض آباد سے زیرو پوائنٹ ہائی وے بلاک کردی ہے۔ کارکنوں نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال جانے والا راستہ بھی بند کر دیا۔
لاہور میں چنگی امرسدھو پر پی ٹی آئی کے حامیوں نے احتجاج شروع کردیا۔ پی ٹی آئی ورکرز نے کلمہ چوک میں بھی احتجاج شروع کردیا۔ کارکنوں نے میٹرو بس سروس بھی بند کردی اور الیکشن کمیشن کے خلاف نعرے بازی کی۔
تحریک انصاف کے کارکنان فیض آباد پہنچ گئے اور انہوں نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی۔ سڑک بلاک کرنے والوں میں ایم این اے راشد شفیق، ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم، ایم پی اے عمر تنویر بٹ اور دیگر شامل ہیں۔ ڈیپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم نے فیصلےکو قوم سے زیادتی قرار دے کر کارکنوں کو فیض آباد پہنچے کی کال دے دی۔ مظاہرین نے مریض کو لینے جانے والی ایمبولینس کو بھی واپس موڑ دیا۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس پہنچ گئی جہاں اسے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔ کارکنان نے اسلام آباد پولیس پر پتھراو شروع کر دیا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس اہلکار پر تشدد کیا اور وفاقی پولیس کے ڈیوٹی پر تعینات ایک اہلکار کا سر پھاڑ دیا۔
پولیس نے مظاہرین پر شدید شیلنگ کرتے ہوئے انہیں پسپا کیا اور راولپنڈی فیض آباد پل کا کنٹرول سنبھال لیا تاہم پی ٹی آئی کارکنان ٹولیوں کی شکل میں وہیں موجود رہے۔ پولیس نے دوبارہ شیلنگ کی تو کارکنوں نے پھر پتھراؤ شروع کردیا۔ بعد ازاں 500 سے زائد کارکنوں نے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا
پولیس نے کہا ہے کہ ہر طرح کا پرامن احتجاج آپ کا قانونی حق ہے لیکن راستے بند کرنا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا خلاف قانون عمل ہے، دوسرے صوبوں کی حکومتوں سے گزارش ہے کہ غیر قانونی اجتماعات کی وفاقی دارالحکومت کی طرف نقل و حرکت کو روکیں، فیض آباد میں صورتحال کے مطابق پولیس آنسو گیس کا استعمال کررہی ہے، بزرگوں، عورتوں، بچوں سے گزارش ہے کہ غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔
صوبائی وزیر راجہ بشارت کے حلقے بکرا منڈی چوک میں بھی کارکنان بے قابو ہوگئے اور کارکنوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف نعرے بازی کی۔
اسلام آباد مار گلہ روڑ پراین اے 63 میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے رہنما غلام سرور خان کی قیادت میں بھرپور احتجاج کیا اور سڑک بند کردی۔
پی ٹی آئی کے احتجاج پر اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ اسلام آباد ایکسپریس وے اور سرنگر ہائی سمیت شہر بھر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔