راولپنڈی: نااہلی غیر آئینی ہے، کل تو ٹریلر تھا، کھیل عمران خان کی کال کے بعد شروع ہوگا
سابق وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ چوک چوراہے میں ہوگا یا میز پر 30 نومبر سے پہلے ہوگا۔ جیلوں سے بھاگنے والے عمران خان کو جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں۔
شیخ رشید نے سماجی میڈیا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ رات ساڑھے بارہ بجے اسلام آباد کی پولیس نے میرے اسلام آباد کے گھر پر چھاپہ مارا، جبکہ میں لال حویلی میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ساری قوم سپریم کورٹ نیب کے ترمیمی آرڈینیس پر فیصلے کی منتظر ہے۔ الیکشن کمیشن کی نااہلی کا فیصلہ ہائیکورٹ سپریم کورٹ کی ایک پیشی کی مار ہے۔ یہ مبہم ہے، اس میں سقم ہے اور غیر آئینی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا ازخود ایکسٹینشن نہ لینے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ گرے لسٹ سے نکلنے کا کریڈٹ عمران خان کی حکومت اور سارے اداروں کو جاتا ہے۔ اسحاق ڈار کی آمد کے بعد پاکستان کی ریٹنگ مائنس سے کم کر کے ٹرپل سی پلس کردی گئی ہے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ ہم سے لال حویلی خالی کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حویلی فاطمہ جناح یونیورسٹی کو دے چکا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ کل تو صرف ٹریلر تھا، ابھی کھیل شروع نہیں ہوا۔ میں نے کل بھی عمران خان کو کہا تھا کال دیں۔ عمران خان کی کال کے بعد کھیل شروع ہوگا۔ 30 اکتوبر سے پہلے کال دیں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ عدالت کی پہلی ہی سماعت میں ٹھس ہوجائے گا۔ الیکشن کی تاریخ دیں۔ آدھے گھنٹے میں ساری اسمبلیاں توڑ دیں گے۔ بیک ڈور رابطوں سے ہمیشہ صرف وقت ضائع ہوتا ہے۔